Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

مقبوضہ بیت المقدس

بیت لحم: پابندیوں کے باوجود کرسمس تقریبات کا خوشگوار آغاز

مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

قابض اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے کے شہر بیت لحم میں بدھ کی صبح دو برس کے طویل وقفے کے بعد کرسمس کی فضا ایک بار پھر لوٹ آئی، جب القدس سے شہر کی جانب روایتی جلوس کا آغاز ہوا۔ یہ تقریبات غزہ کی پٹی پر قابض اسرائیل کی نسل کش جنگ کے باعث گذشتہ دو برس سے معطل تھیں۔

اس جلوس کی قیادت القدس کے لاطینی بطریق کارڈینل پیئر باتیستا بیتسابالا نے کی جو مغربی کیلنڈر کے مطابق چرچ آف نیٹیویٹی میں آدھی رات کے قداس میں شرکت کر رہے ہیں۔ یہی وہ مقدس مقام ہے جہاں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت کا عقیدہ رکھا جاتا ہے۔ اس موقع پر شہر کے باشندوں اور زائرین کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔

چرچ آف نیٹیویٹی تک جانے والی تنگ ستارہ سڑک پر ایک شاندار جلوس نکالا گیا جس میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی، جبکہ میدان المہد کو ایک بلند و بالا کرسمس ٹری سے سجایا گیا جس پر سرخ اور سنہری گولے آویزاں تھے۔ اس منظر نے شہر میں خوشی اور امید کی ایک جھلک واپس لوٹا دی۔

10 اکتوبر سنہ 2025ء کو سیز فائر معاہدہ نافذ ہونے کے بعد بیت لحم میں رفتہ رفتہ جشن کے مظاہر دوبارہ دکھائی دینے لگے۔ دو برس تک جنگ اور اس کے تباہ کن اثرات کے باعث یہ مذہبی اور ثقافتی رسومات معطل رہی تھیں۔ چرچ آف نیٹیویٹی کے باہر ایک بار پھر کرسمس ٹری نصب کیا جانا مذہبی اور تہوار کی روایات کی واپسی کی علامت قرار دیا جا رہا ہے۔

اس موقع پر اسکاؤٹس کے دستوں نے ستارہ سڑک سے میدان المہد تک باضابطہ مارچ کیا، جن کی قیادت دھنوں اور جھنڈوں نے کی۔ شہر کے اندر اور باہر سے آنے والے شہری بڑی تعداد میں ان تقریبات کو دیکھنے اور عید کی فضا کو دوبارہ محسوس کرنے کے لیے جمع ہوئے۔

قابل ذکر ہے کہ بیتسابالا نے گذشتہ ہفتے کے اختتام پر غزہ پٹی کا دورہ بھی کیا تھا جہاں انہوں نے غزہ شہر میں واقع ہولی فیملی چرچ میں کرسمس کا قداس ادا کیا۔ یہ دورہ جنگ کے زخم سہنے والے غزہ کے مسیحیوں سے یکجہتی کی علامت تھا۔

اگرچہ جشن کی رونقیں واپس آ گئی ہیں، تاہم بیت لحم اب بھی قابض اسرائیل کے سخت حصار، بندشوں اور چیک پوسٹوں کی زد میں ہے، جنہوں نے شہریوں کی نقل و حرکت اور مقامی معیشت کو بری طرح متاثر کر رکھا ہے۔ بالخصوص سیاحت کا شعبہ جو شہر کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے شدید دباؤ کا شکار ہے۔

بیت لحم ایک عالمی روحانی اور سیاحتی مرکز ہے جہاں ہر سال دسمبر کے اواخر میں ہزاروں مسیحی زائرین کرسمس منانے اور چرچ آف نیٹیویٹی کی زیارت کے لیے آتے ہیں۔ یہ چرچ اس غار کے اوپر قائم ہے جہاں روایت کے مطابق حضرت مریم علیہا السلام نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو جنم دیا۔

فلسطینی خبر رساں ادارے وفا کے مطابق بیت لحم کے میئر ماہِر قنواتی نے کہا کہ شہر نے گذشتہ دو برس کے دوران بندشوں، حصار اور سیاحت کی معطلی کے باعث نہایت کٹھن حالات کا سامنا کیا، مگر اس کے باوجود بیت لحم میں دوبارہ کھڑے ہونے کی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرسمس کی فضا کی واپسی دنیا کے لیے امید کا پیغام ہے کہ بیت لحم آج بھی امن کی علامت اور اپنی انسانی ذمہ داریوں پر قائم ہے۔

قنواتی نے مزید بتایا کہ بلدیہ نے حالیہ عرصے میں سیاحتی شعبے کو متحرک کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے تاکہ زائرین کا اعتماد بحال ہو اور مقامی معیشت کو سہارا ملے۔ ان کے بقول غیر معمولی حالات کے باوجود تقریبات کی واپسی اہل بیت لحم کے لیے ایک بڑی حوصلہ افزائی اور قابض اسرائیل کی جانب سے مسلط کردہ تنہائی اور نظراندازی کے خلاف استقامت کا پیغام ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan