مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
قابض اسرائیلی فوج نے آج بدھ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم کے نواحی گاؤں ارتاس میں نو رہائشی اور زیرِ تعمیر گھروں کو مسمار کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔
مقامی ذرائع کے مطابق، قابض فوج کی ایک بڑی نفری نے گاؤں کے علاقے ’’جبل ابو زید‘‘ پر دھاوا بول کر گھروں کی دیواروں پر مسماری کے نوٹس چسپاں کیے۔ نوٹس میں مالکان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے طور پر تعمیرات کو منہدم کریں ورنہ یہ مکانات ان ہی کے خرچ پر گرائے جائیں گے۔ قابض حکام نے فلسطینی گھرانوں کو 30 روز کی مہلت دی ہے تاکہ وہ زمین کی ملکیت کے دستاویزی ثبوت پیش کر سکیں۔
علاقے کے باشندوں نے بتایا کہ ان گھروں میں سے چار مکمل طور پر آباد ہیں اور یہ محمد اور علی ابراہیم شاہین نامی دو بھائیوں اور فادی عماد اسعد کی ملکیت ہیں جبکہ چوتھے گھر کے مالک کی شناخت تاحال معلوم نہیں ہو سکی۔
باقی پانچ مکانات مختلف مراحل میں زیرِ تعمیر ہیں۔ ان میں سے دو حسین محمد اسماعیل اور حسام خالد اسماعیل کے ہیں، جبکہ زیرِ تعمیر دیگر تین مکانات ولید اسماعیل احمد اسماعیل، سلیمان محمد سعد اور خالد اسماعیل احمد اسماعیل کی ملکیت ہیں۔
قابض اسرائیلی حکام مغربی کنارے اور مقبوضہ فلسطین کے اندر فلسطینیوں کے گھروں اور تجارتی عمارتوں کو ’’بغیر اجازت تعمیر‘‘ کے بہانے سے مسلسل مسمار کر رہے ہیں۔ حالانکہ انہی حکام کی جانب سے فلسطینیوں کو تعمیراتی اجازت نامے دینے میں دانستہ طور پر رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں تاکہ انہیں زمین چھوڑنے پر مجبور کیا جا سکے۔ یہ اقدام قابض اسرائیل کی اُس منظم پالیسی کا حصہ ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنا اور ’’گریٹر اسرائیل‘‘ کے خواب کو حقیقت میں بدلنا ہے۔