بیت المقدس کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے رمضان کے مقدس مہینے کے پہلے چار دنوں میں مقبوضہ بیت المقدس اور اس کے اطراف میں باب العمود کے علاقے سے 33 شہریوں کو گرفتار کیا۔
بیت المقدس کے ایک مقامی وکیل فراس جبرینی نے کہا کہ قابض فوج نے خاص طور پر باب العمود میں نوجوانوں اور بچوں کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ قابض حکام نے القدس کے مغرب میں واقع مرکز “المسکوبیہ” میں ایک تحقیقاتی یونٹ قائم کیا ہے۔ باب العمود اور اس کے آس پاس کے زیر حراست افراد سے پوچھ گچھ کے لیے فلسطینیوں کو اسی سیل میں لایا گیا۔
جبرینی نے مزید کہا کہ قابض ریاست نے القدس فلسطینیوں کے جمع ہونے کے خوف سے صلاح الدین اسٹریٹ پر قیدیوں کو منتقل کرنے اور ان سے پوچھ گچھ کرنے سے گریز کیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ حراست میں لیے گئے زیادہ تر بالغ افراد ہیں اور چند نوجوانوں کے علاوہ باقی سب کی حراست میں توسیع کر دی گئی ہے۔ چند ایک کو مشروط طورپر رہا کیا گیا ہے۔