Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

بیت المقدس کی متعدد شاہراہوں کے عرب نام عبرانی میں تبدیل کر دیے گئے

palestine_foundation_pakistan_al-aqsa-mosque-jews1

اسرائیلی بلدیہ نے مقبوضہ بیت المقدس کی اولڈ میونسپلٹی کی متعدد گلیوں اور شاہراہوں کے قدیم عرب ناموں کو عبرانی زبان کے نئے ناموں سے بدل دیا ہے۔ خاموشی سے ناموں کی اس تبدیلی کا مقصد اہالیان القدس کو ہجرت پر مجبور کرنا ہے۔ القدس سنٹر برائے معاشی و معاشرتی حقوق کے تحقیقی یونٹ کی جانب کی ایک حالیہ رپورٹ میں القدس کی گلیوں، شاہراہوں اور علاقوں کے ناموں کو تبدیل کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ سنٹر کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اسرائیلی بلدیہ کے اہلکاروں نے ان کے گھر کی دیوار پر نئی نیم پلیٹ لگا دی ہے جس میں اس گلی کا نام عبرانی میں درج کیا گیا ہے حالانکہ اس گلی کا قدیم یونانی نام ’’دیر باسیلوس‘‘ ہے۔ فلسطینی تنظیم نے کہا ہے کہ بلدیہ کا یہ عمل نہ صرف کسی دوسرے کی ملکیت پر قبضہ کرنے کے مترادف بلکہ مالک مکان کی اجازت یا اس کو اطلاع دیے بغیر نئی پلیٹوں لگانے کے اس عمل کا مقصد القدس کی اولڈ میونسپلٹی کی تاریخ کو مسخ کی ایک کوشش ہے۔ القدس سنٹر کے ڈائریکٹر زیاد الحموری کا کہنا ہے کہ القدس اولڈ میونسپلٹی کی گلیوں اور گذرگاہوں کے ناموں کی تبدیلی بھی اسی ناپاک 20/20 ھیکلی منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت اسرائیلی بلدیہ القدس کے اصل باسیوں کو زبردستی اولڈ میونسپلٹی کی حدود سے باہر رہائش اختیار کرنے پر مجبور کرنا چاہتی ہے۔ اس منصوبے کے تحت یہاں کے رہائشیوں کو اپنے شناختی کارڈوں پر ان گلیوں کے نئے نام درج کرانا لازم ہونگے اور پھر اگلے مردم شماری کے وقت ان سب نئے سرے سے القدس کی اولڈ میونسپلٹی کا رہائشی ثابت کرنا ہوگا، اس عمل میں صہیونی وزارت داخلہ کی جانب سے مختلف قسم کی دستاویز پر کرنا ہونگی جو انتہائی تکلیف دہ عمل ہوگا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan