اسرائیل لینڈ کونسل کے سربراہ آری کنگ نے اگلے پانچ سے دس سالوں میں مشرقی القدس کی شیخ جراح کالونی میں یہودی آبادکاری کی خاطر 200 نئے رہائشی مکانات کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ کنگ نے عبرانی اخبار ’’یدیعوت احرونوت‘‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کے مطابق وہ اراضی جہاں پر اسرائیلی ریاست سے قبل یہودی آباد تھے کو مسلمانوں سے واپس لیا جائے گا، یہاں کئی سالوں سے فلسطینی غیر قانونی طور پر بس رہے ہیں جس پر انہیں یہودیوں کا شکر کرنا چاہیے۔ ان کے بہ قول اب وقت آ گیا ہے کہ یہودی اس مقام پر دوبارہ قابض ہوں۔ دوسری جانب یہودی بستی ’’عیر عمیم‘‘ میں تعمیرات پر کام کرنے والے تحقیق کار احمد صب لبن کا کہنا ہے کہ شیخ جراح کالونی آٹھ سالوں سے یہودی آبادکاری کے مختلف منصوبوں سے متاثر ہو رہی ہے۔ ان منصوبوں پر عمل کرکے اسرائیل اس کالونی میں یہودیوں کو اکثریت میں لانا چاہتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ القدس پلاننگ اور بلڈنگ کی علاقائی اور قومی دونوں کمیٹیاں عنقریب مقبوضہ بیت المقدس کے مختلف علاقوں میں 326 نئے گھروں کی تعمیر کی منظوری دے دیں گی۔ اسی طرح شیح جراح کالونی کے شمالی علاقے کرم المفتی کی اراضی پر بھی 350 نئے گھر بنائیں جائیں گے۔ القدس میں یہودی اثر و رسوخ کو بڑھانے کے لیے اس علاقے میں ایک یہودی مذہبی سکول، ایک کنیسہ اور ایک پانچ منزلہ تجارتی مرکز کی تعمیر کی منصوبہ بندی بھی کر لی گئی ہے۔