مقبوضہ بیت المقدس میں انتہا پسند یہودی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کی اپیل پر جمعرات کو شہر میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے حق میں مظاہرہ کیا گیا. مظاہرے میں یہودیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور یہودی آبادکاری کے حق میں نعرے بلند کیے. اسرائیلی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق یہودی آبادکاروں نے بستیوں کی تعمیر کے حق میں “عتصیون گراٶنڈ” میں جمع ہو کر احتجاج کیا. اس موقع پر یہود ی آبادکاروں نے یہودی ربیوں کی جانب سے جاری ان فتوٶں کی بھی شدید مذمت کی جن میں کہا گیا تھا کہ فلسطینیوں کو ان کے علاقوں سے جبراً ھجرت پر مجبور کرنا غلط ہے. اس کے علاوہ بعض یہودی مذہبی پیشواٶں نے فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کے خلاف بھی فتوے جاری کیے تھے. یہودیوں کے احتجاجی مظاہروں کے دوران فلسطینیوں کےحق میں جاری کیے گئے فتوٶں کی کاپیاں بھی نذر آتش کیں. یہودیوں کے احتجاجی مظاہرے کے دوران صہیونی فوج اور پولیس کی بڑی تعداد موجود تھے، جبکہ مغربی کنارے کے یہودی آبادکاروں کے بیت المقدس میں پہنچانے میں عباس ملیشیا نے یہودیوں کے ساتھ بھرپور تعاون کیا اور انہیں عتصیون گراٶنڈ تک پہنچنے میں انہیں ہر قسم کی سیکیورٹی فراہم کی گئی.