بھارت اور ایران کے درمیان بڑھتے تعلقات پراسرائیلی حلقوں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے. اسرائیلی پالیسی ساز اورحکومتی حلقوں کا کہنا ہے کہ بھارت ایران کے بڑھتے تعلقات نئی دہلی اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کو متاثر کر سکتے ہیں. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کے بین الاقوامی تعلقات کے ماہر اور صہیونی حکومت کے اہم عہدیدار یفتاح شابیر نے اپنےایک تازہ مضمون میں لکھا ہے کہ بھارت اور ایران کے درمیان ماضی کے برعکس تعلقات میں مزید پختگی اور گہرائی پیدا ہوئی ہے. دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتے تعلقات تل ابیب اور نئی دہلی کے درمیان تعلقات کو متاثر کر سکتےہیں. وہ مزید لکھتے ہیں کہ اسرائیل بھارت کو جنوبی ایشیا میں ایک قابل اعتماد دوست اور اسٹریٹیجک اتحادی کے طور پر دیکھنا چاہتاہے تاہم نئی دہلی کے اسرائیل دشمن ایران کے ساتھ روابط اور تعلقات اسرائیل کی ان کوششوں کے لئے تباہ کن ثابت ہو سکتے ہیں. انہوں نے اسرائیلی حکومت کے اس دعوے کو رد کیا جس میں تل ابیب کا کہنا ہے کہ اس کے نئی دہلی کے ساتھ گہرے دوستانہ تعلقات قائم ہیں. شابیر کا کہنا تھا کہ اگراسرائیل کے بھارت کے ساتھ تعلقات پختہ اور گہرے ہیں تو تہران اور نئی دہلی کے درمیان بڑھتی قربتوں کو کس مفہوم میں لینا چاہیے.