Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

حماس

بچوں کا عالمی دن اور غزہ کے مظلوم بچے

غزہ ۔مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” نے عالمی یومِ اطفال کے موقع پر کہا ہے کہ فلسطینی بچے پچھلے سات عشروں سے صہیونی دہشت گردی کا شکار ہیں۔ تحریک نے مطالبہ کیا کہ قابض اسرائیل کے جنگی مجرم سربراہان کو عالمی عدالتوں میں کٹہرے میں لایا جائے اور فلسطینی بچوں کو ان کے وہ تمام حقوق فراہم کیے جائیں جو دنیا بھر کے بچوں کو میسر ہیں۔

جمعرات کے روز جاری اپنے بیان میں حماس نے کہا کہ اقوام متحدہ ہر سال 20 نومبر کو عالمی یومِ اطفال مناتی ہے جبکہ فلسطینی بچہ صہیونی قبضے کی سنگ دلانہ جرائم کی وجہ سے ایک ہولناک حقیقت میں سانس لیتا ہے۔ قابض اسرائیل نے فلسطینی بچو ں کی زندگی کے تمام بنیادی ستون تباہ کر دیے ہیں۔ خوراک، دوائی، صاف پانی، صحت، تعلیم اور نفسیاتی سہولیات ہر شے کو نشانہ بنا کر بین الاقوامی قوانین کو روند ڈالا گیا اور اقوام متحدہ کے ان فیصلوں کو بھی نظر انداز کر دیا گیا جو فلسطینی بچے کے حقوق کی ضمانت دیتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ اس برس کا عالمی یومِ اطفال غزہ کی اس نسل کش جنگ اور بھوک کی مہم کے پس منظر میں آیا ہے جس نے دو برسوں میں 20 ہزار سے زائد بچوں کو شہید کر دیا۔ ہزاروں بچے ملبے تلے لاپتہ ہیں۔ 30 ہزار سے زیادہ بچے اپنے والد یا والدہ میں سے کسی ایک سے محروم ہو چکے ہیں۔ جبکہ بے شمار بچے شدید زخمی اور بیمار ہیں جنہیں فوری طور پر بیرونِ ملک علاج کی ضرورت ہے۔

بیان کے مطابق مغربی کنارے اور اندرونِ فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں بھی بچوں کی مشکلات کم نہیں۔ قاتلانہ نشانہ بندی، نسل کشی، گھروں کی مسماری، راستوں اور سکولوں کی بندش، جبری بے دخلی کے حربے، تعلیم کے حق سے محرومی، فلسطینی شناخت کو مٹانے کی کوششیں اور ہمارے معاشرے میں جرائم کو فروغ دینے کی صہیونی پالیسی—ان سب نے بچوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ صرف گذشتہ دو برسوں میں غرب اردن میں 300 سے زائد بچے شہید کیے گئے۔

حماس نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اس موقع کو قابض اسرائیل کی بچوں کے خلاف سنگین جرائم کو بے نقاب کرنے کے لیے استعمال کیا جائے۔ دنیا کو اپنی ذمہ داری اٹھاتے ہوئے فلسطینی بچوں کا تحفظ، ان کی زندگی، تعلیم، غذا اور صحت کا حق یقینی بنانا ہوگا۔

حماس نے کہا کہ قابض اسرائیل کے ہاتھوں بچوں کے خلاف کیے جانے والے یہ جرائم انسانیت کے خلاف جرم ہیں جو کبھی بھی متروک نہیں ہوتے۔ اس نے مطالبہ کیا کہ قابض اسرائیل کے رہنماؤں اور آبادکاروں کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت میں بطور جنگی مجرم مقدمات چلائے جائیں۔

تحریک نے مزید کہا کہ صہیونی ریاست کو بچوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی کرنے والوں کی ’’فہرستِ ننگ‘‘ میں شامل کیا جائے اور اسے فوری طور پر اپنے جرائم روکنے پر مجبور کیا جائے، کیونکہ احتساب سے دوری اس کے ہاتھ مزید خون آلود کرنے کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔

حماس نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ قابض اسرائیل کے جرائم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کریں اور فلسطینی بچوں کے تحفظ، ان کی عزتِ نفس اور باوقار زندگی کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔

بیان کے اختتام پر کہا گیا کہ فلسطینی بچوں کو نشانہ بنانا قابض اسرائیل کی اس پالیسی کا حصہ ہے جس کے ذریعے وہ ہمارے عزم کو توڑنے کی کوشش کرتا ہے۔ تاہم غزہ، غرب اردن، القدس گورنری اور اندرونِ فلسطین کے یہ بچے ہمیشہ استقامت اور ثابت قدمی کی علامت رہیں گے، یہاں تک کہ یہ قابض مجرم ریاست صفحۂ ہستی سے مٹ جائے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan