القدس فاؤنڈیشن برائے کمیونٹی ڈیویلپمنٹ نے صہیونی بلدیہ سے ملنے والے نقشے کی روشنی میں خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت آنے والے چند دنوں میں 312 مکانات منہدم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
گذشتہ روز فاؤنڈیشن نے اپنے ایک بیان میں انکشاف کیا کہ صہیونی میونسپلٹی، بلدیہ سلوان اور اس کی نردیکی کالونیوں، جن میں البستان کالونی، راس العمود کا علاقہ اور الثوری کالونی سرفہرست ہیں، کو آپریشن کے ذریعے منہدم کرنا چاہتی ہے۔
بیان میں اس امرکی جانب اشارہ کیا گیا ہے کہ مکانات منہدم کرنے کا سلسلہ دراصل القدس شہر کی البستان کالونی میں “شہر داؤد” بسانے کہ مہم کا حصہ ہے۔ “حوض مقدس” تعمیر کرنے کی اس مہم کے ذریعے مشرقی بیت المقدس اور مسجد اقصی کے گرد یہودی بستیوں کا طوق بنایا جا رہا ہے۔
فاؤنڈیشن کے بیان کے مطابق اسرائیلی حکومت نے سنہ 2010ء کے آغاز سے اہالیاں القدس کے حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ تیز کر رکھا ہے۔ ان خلاف ورزیوں میں زمین کی ضبطی، نئی یہودی بستیوں کی تعمیر اور مکانات منہدم کرنے کے متعدد احکامات نمایاں ہیں۔
القدس فاؤنڈیشن برائے کمیونٹی ڈیویلپمنٹ نے خبردار کیا کہ تین ہفتے قبل بیت المقدس شہر میں “الخراب” نامی یہودی صومعے کے افتتاح اور حالیہ اقدامات کے ذریعے اسرائیل مسجد اقصی پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔