اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” نے برطانوی وزیرخارجہ ولیم ہیگ کے اس بیان کی شدید مذمت کی ہے جس میں ان کا کہنا تھا حماس فلسطین میں جمہوری حقوق کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کر رہی ہیں. حماس کا کہنا ہے کہ ولیم ہیگ حماس پر الزام عائد کرنے سے قبل اپنا گریبان جھانکیں، مغرب خود انسانی حقوق اور جمہوری رویات کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے. دمشق میں حماس کے دفترسے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین میں حماس ووٹ کے ذریعے اقتدار میں آئی ہے اور وہ ووٹ دھاندلی اور رشوت کے ذریعے نہیں لیے گئے بلکہ شفاف اور آزادانہ انتخابات کے ذریعے حاصل کیے گئے ہیں. بیان میں کہا گیا کہ جس ملک میں امریکا اور مغرب مخالف لوگ عوام کی مرضی کے مطابق اقتدار میں آئیں مغرب اور امریکا اسے غیر جمہوری قرار دیتے ہیں.ہمیں امریکا یا برطانیا کی جانب سے اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ انہوں نے پانچ سال قبل فلسطین میں ہونے والے انتخابات تسلیم نہیں کئے. بیان میں واضح کیا گیا کہ حماس فلسطین میں صرف عوامی اصولوں اور قومی امنگوں کے مطابق انتخابات میں حصہ لے گی اور کسی ملک کی جانب سے چاہے حماس کا انتخابات میں حصہ لینا منظور ہو یا نہ ہو. حماس نے برطانوی وزیر کے نازبیا بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ برطانیا نے اس طرح کے متنازعہ بیان سے خود کو غزہ کی معاشی ناکہ بندی اٹھانے کی انسانی ذمہ داری سے جان چھڑانے کی کوشش کی ہے. حماس اس بیان کی شدید مذمت کرتی ہے اور تنظیم پر لگائے گئے تمام بلا جواز الزامات کو مسترد کرتی ہے.