مشرقی یورپ کے ملک برازیل نے فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سنہ 1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے علاقوں پر مشتمل فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کریں گے. دوسری جانب امریکا اور اسرائیل نے برازیل کی جانب سے آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق برازیلین صدر لولاڈا سیلفا نے صدر محمود عباس نے نام اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ ان کا ملک سنہ 1967ء کی حدود کے اندر آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتا ہے. انہوں نے کہا کہ فلسطینی صدر محمود عباس نے ان سے کہا تھا کہ وہ فلسطینی ریاست کی حمایت کریں اور میں سمجھتا ہوں کہ فلسطینی ریاست کو ان علاقوں کے اندر قائم کیا جانا چاہیے جو اسرائیل نے 1967ء کی جنگ میں غیر قانونی طور پر قبضے میں لیے ہیں. دوسری جانب امریکا اور اسرائیل نے برازیل کی فلسطینی ریاست کی حمایت کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے. صہیونی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ برازیل کو یہ اختیار نہیں کہ وہ فلسطینی ریاست کی حدود کا تعین کرے، اسرائیل کسی ملک کی جانب سے ایسی کسی تجویز کی حمایت نہیں کرے گا جس میں اسرائیل کو مشورے میں شامل نہ کیا گیا ہو. امریکا نے بھی برازیل کی اس تجویز کو یکسر مسترد کر دیا ہے. امریکی وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ برازیل کی فلسطینی ریاست کےقیام سے متعلق تجویز کو یک طرفہ سمجھتے ہیں. اس ضمن میں فریقین کا اتفاق رائے ضرروی ہے کہ وہ اپنی ریاستوں کے لیے کون سی سرحدوں کا تعین کرنا چاہتے ہیں.