امریکا نے غزہ کے محصورین کے لیے امدادی سامان لے کر آنےوالے یورپی امدادی بحری بیڑے پراسرائیلی فوج کے حملے اور بیس افراد کی ہلاکت پراسرائیل کو”بری الذمہ” قرار دیتے ہوئے اس جارحیت کی حمایت اور اسرائیل کی سلامتی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ جمعرات کے روز ایک ٹی وی انٹرویو میں نائب امریکی صدر جوزف بائیڈن نے کہا کہ “اسرائیل کو غزہ کی طرف بڑھنے والے تمام جہازوں کی تلاشی لینے یا انہیں روکنے کا حق حاصل ہے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کا یہ تاثر بھی درست ہے کہ کوئی نہیں جانتا کہ امدادی جہاز پر میزائل اور جنگی سامان ہی لوڈ نہ کر رکھا ہو۔ مسٹر بائیڈن نے بحری بیڑے کی انتظمیہ کو واقعہ پر مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ قافلے کی انتظامیہ کو اسرائیلی ہدایت کے مطابق عمل کرنا چاہیے تھا۔ اسرائیل نے امدادی جہاز کے لیے روٹ واضح کیا تھا لیکن جہاز کی انتظامیہ نے اس روٹ کی پابندی کے بجائے اپنی مرضی کا راستہ اختیار کیا۔ ادھر بدھ کے روز جنرل اسمبلی میں امدادی جہاز پراسرائیلی حملے میں صہیونی حکومت کی مذمتی قرارداد میں یہ کہ کر مخالفت کی تھی کہ اسرائیل کو واقعہ کا مجرم قرار دینے کا فیصلہ ” قبل از وقت ہے” امریکا اس کی حمایت نہیں کرسکتا۔