فلسطینی مرکز برائے انسانی حقو ق نے گولڈ سٹون رپورٹ پر فلسطینی و صہیونی ردعمل کے حوالے سے اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون کے خطاب کو نا مکمل اور مغالطے پر مبنی قرار دیا ہے ۔ فلسطینی مرکز برائے انسانی حقوق کے ڈائریکٹر راجی صورانی نے الجزیرہ نیٹ کو بیان میں کہا کہ اسرائیل نے جو فوجی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے کر رپورٹ کے مقاصدکی خلاف ورزی کی ہے ۔ گولڈ سٹون رپورٹ کا مطالبہ آزاد عدالتی تحقیقاتی کمیٹی کا قیام تھا ۔ بان کی مون کے خطاب میں خطرناک بات اس امر کا اظہار ہے کہ اسرائیل جنگی جرائم کے الزامات کا جائزہ لینے میں سنجیدہ ہے ۔ جبکہ اسرائیل نے اس معیار کی ذرا بھر پابندی نہیں کی جس کا مطالبہ گولڈ سٹون رپورٹ میں کیاگیا ہے۔ مرکز انسانی حقوق کے ڈائریکٹر نے خدشے کا اظہار کیاہے کہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری آئندہ مرحلے میں اسرائیل کو جنگی جرائم سے بری الذمہ قراردے دیں گے ۔ حالانکہ اقوام متحدہ اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے غزہ میں اسکولوں کو پہنچنے والے نقصانات کے معاوضے کو قبول کرچکاہے۔ واضح رہے کہ بان کی مون نے غزہ جنگ کے دوران جنگی جرائم سے متعلق فلسطینی اور اسرائیلی تحقیقات کے قابل یقین ہونے سے متعلق شبہات کا اظہار کیاہے۔ انہوں نے تحقیقات کے آزاد قابل اعتبار اور بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ ہونے سے متعلق فیصلے کا دوٹوک انداز میں اظہار نہیں کیا ۔