مصر کی جانب سے ایران اور اردن کے دسیوں رضا کاروں کو روک دیے جانے کے باوجود ایشیا سے روانہ ہونے والا امدادی قافلہ ’’ایشیا 1‘‘ مصر پہنچ چکا ہے جو کل رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ داخل ہو گا۔ غزہ کی فلسطینی حکومت نے قافلے کے استقبال کی بھرپور تیاریاں کر لی ہیں۔ قافلے کی انتظامی کمیٹی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ مصری حکام نے ’’ایشیا 1‘‘ کو اتوار کی شام رفح کراسنگ کے ذریغے غزہ داخل ہونے اور جمعرات تک وہاں قیام کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق قافلے کا امدادی سامان بحری جہاز کے ذریعے شام کی لاذقیہ بندرگاہ سے مصری کی العریش بندرگاہ پہنچنے والا ہے۔ بذریعہ ہوائی جہاز مصر پہنچنے والے قافلے کے بعض شرکاء کا انتظار جاری ہے، ان کی آمد کے بعد اتوار کی صبح قافلہ غزہ کی طرف روانہ ہوجائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ قافلے کے کل 180 شرکاء میں سے مصر نے متعدد افراد کو مصر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ ایران اور اردن کے رضا کاروں کو روک دیے جانے کے بعد 120 رضا کاروں پر مشتمل قافلہ پہنچے گا۔ انتظامیہ نے بتایا کہ قافلے کے انتظامات میں سول سوسائٹی کی 135 تنظیموں نے حصہ لیا ہے۔ قافلے کے ہمراہ ایک ہزار ٹن امدادی سامان اہل غزہ تک پہنچایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق غذائی اجناس اور ادویات سے بھرے 07 ٹرک اور چار کاریں اتوار کی شام غزہ داخل ہوں گی۔ دوسری جانب فلسطینی حکومت قافلے کے استقبال کی بھرپور تیاریاں کر رہی ہے۔ حکومت کی محاصرہ مخالف کمیٹی نے اس موقع پر قافلے کی رفح کراسنگ آمد پر ایک پریس کانفرنس کا اہتمام بھی کیا ہے۔ قافلے کے ہمراہ آنے والے رہنما مسٹر فیروز میثر بولا اور مسٹر بشر الدین کانفرنس سے خصوصی خطاب کریں گے۔ اس موقع پر محاصرہ مخالف اور وفود کے استقبال کی حکومتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر احمد یوسف کا خطاب بھی ہوگا۔