بھارت سے امدادی سامان لے کر ایک ہفتہ قبل غزہ کے لیے روانہ ہونے والے ایشائی امدادی قافلہ آج سوموار کو شام کے شہر دمشق میں پہنچ گیا ہے. جہاں قافلے کے والہانہ استقبال کی تیاریاں کی جا رہی ہیں. قافلے کے ہمراہ آنے والے فلسطینی بیداری محاذ کے جنر ل سیکرٹری خالد عبدالحمید نے شام کی جانب سے قافلے کے استقبال اور ہرممکن مدد کی فراہمی کو سراہا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کےمطابق خالد عبدالحمید نے اتوار کو قافلے کے ہمراہ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ایشیائی امدادی قافلہ “ایشیا1” امدادی سامان کی کھیپ لے کر اتوار کو شام کے شہر یرموک پہنچے گا جہا ں سے پیر کی صبح کو مختلف شہروں سے گذرتے ہوئے دمشق جائے گا. دوسری جانب امدادی قافلے کے بھارتی مندوب بدرالدین شرقی نے امید ظاہر کی ہے کہ دیگر ممالک کی طرح مصر بھی ان کےامدادی قافلے کی راہ نہیں روکے گا.انہوں نے قاہرہ سے مطالبہ کیا کہ وہ محصورین غزہ کے لیے امدادی سامان لے کرآنے والے قافلے کو روکنے یا اس کی تلاشی لینے کے بجائے فوری طور پر غزہ کی راہداری فراہم کرے. خیال رہے کہ ایشیائی امدادی قافلہ آج سے دو ہفتے قبل بھارت سے روانہ ہوا تھا جو پاکستان، ایران اور ممالک سے ہوتا ہوا اتوار کو دمشق پہنچا ہے. قافلے نے 15 ایشائی ممالک کا سفر طے کیا ہے جن میں پاکستان ، بھارت، افغانستان، ایران، انڈونیشیا، ملائیشیا، فلیپائن، بحرین اور لبنان اور شام شامل ہیں. قافلے میں کئی ہزار ٹن امدادی سامان جن میں خوراک ، کپڑے اور ضرورت کی دیگر اشیاء شامل ہیں 200 عالمی رضاروں کی معیت میں غزہ کی جانب رواں دواں ہے.