اسرائیل سیکیورٹی حکام نے اہم ترین عسکری شخصیات کی سیکیورٹی میں اضافہ کر دیا ہے. ذرائع کے مطابق اسرائیلی حکام نے یہ اقدام ایران کی جانب سے اسرائیلی شخصیات کو ممکنہ طور پر حملوں کا نشانہ بنائے جانے کے خطرے کے پیش نظر کیا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق دو ہفتے قبل تہران میں ایران کے دو ایٹمی سائنسدانوں کی ہلاکت کے بعد ایران نے واقعے پر اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کو اس کا قصوروار قرار دیا تھا جس کے بعد اسرائیل کے اہم ترین فوجی اورحساس اداروں کی شخصیات کی جانوں کو خطرات لاحق ہو گئے تھے اور کہا جا رہا تھا کہ ایران ممکنہ طور پر اسرائیل کی اہم شخصیات کو انتقامی کارروائی میں نشانہ بنا سکتا ہے. دوسری جانب اسرائیلی اخبار “یدیعوت احرونوت” نے اپنی ہفتے کی اشاعت میں شامل ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ جن شخصیات کی سیکیورٹی سخت کی گئی ہے ان میں تین اہم شخصیات وزارت دفاع کے ڈائریکٹر جنرل اوڈے چینی. سیاسی سیکیورٹی شعبے کے چیئرمین عاموس جلعاد اور اسرائیلی جوہری توانائی کمیٹی کے ڈائریکٹر جنرل شاٶل حورن شامل ہیں. ان کے علاوہ کئی دیگر شخصیات کی سیکیورٹی میں بھی اضافہ کیا گیا ہے. رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی بعض سیاسی اور عسکری شخصیات کے اندرون اور بیرون ملک سیکیورٹی پہلے ہی سے سخت ہے.اسرائیلی انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹوں کے مطابق سنہ 2008ء میں حزب اللہ کے عسکری کمانڈر عماد مغنیہ کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد حزب اللہ بھی اپنے لیڈر کے انتقام کے لیے میدان میں موجود ہے اور وہ انتقام لینے کی کوشش کر رہی ہے.