ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل اور دیگر ممالک میں بسنے والے فلسطینی پناہ گزینوں کی وطن واپسی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ لبنان میں موجود ایرانی صدر نے مشرق وسطی کے اہم ترین مسئلے کے منصفانہ حل کی ضرورت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے کا حل بیروت کی عرب کانفرنس کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں اپنے لبنانی ہم منصب مائیکل سلیمان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرس کرتے ہوئے نژاد نے لبنان اور شام کی مقبوضہ اراضی کی آزادی کی بات بھی کی، ان کا کہنا تھا ’’ہم لبنان کو متحد ترقی کرتا ہوا ملک دیکھنا چاہتے ہیں‘‘ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مائیکل سلیمان نے اپنے ملک کے اتحاد اور قومی امن و سلامتی اور استقلال کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کے بہ قول لبنان کی کانفرنس کے مندرجات کی اسرائیلی مخالفت کے باوجود لبنان اس قرارداد بالخصوص اس کی شق نمبر 1701 پر عمل کرتا رہے گا، اور مقبوضہ لبنان کی اراضی کی غیر مشروط رہائی کے اپنے دعوے پر قائم رہے گا‘‘ سلیمان نے اعلان کیا کہ، انہوں نے زراعت، مواصلات، صحت، ماحول، تعلیم، سیاحت، انرجی اور پانی کے شعبے میں متعدد معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ ایرانی کے ماہر تجزیہ کار اور صحافی قاسم قصیر نے ’’ مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو بتایا کہ ایرانی صدر کے حالیہ دورے سے لبنان کو ایران سے تعلقات کی بحالی اور درپیش سیاسی بحران سے نکلنے کا موقع میسر آئے گا۔ قصیر نے توقع ظاہر کی کہ ترک وزیر اعظم رجب طیب ایردوان کے دورہ لبنان کے موقع پر ایرانی صدر کے ساتھ مل کر لبنان، ایران اور ترکی کی مشترکہ کانفرنس کا بھی امکان ہے۔