اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” نے بدھ کو ایرانی صوبہ سیستان بلوچستان کے چاہ بہار شہر میں اہل تشیع کے جلوس پر ہوئے دو خود کش بم حملوں کی شدید مذمت کی ہے. حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ چاہ بہار خود کش حملے انسانیت دشمنی اور دہشت گردی ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے روزحماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں عزہ داروں کےجلوس پر خود کش حملے ایک جارحانہ کارروائی ہے اوراس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے. بیان میں کہا گیا کہ دنیا میں کسی بھی مذہب میں دوسرے کےمذہبی امور کی انجام دہی کی بنیاد پر انہیں موت کے گھاٹ نہیں اتارا جاتا. چاہ بہار میں اہل تشیع اپنے طریقے کے مطابق تعزیے کی رسومات ادا کررہے تھے ان کے جلوسوں پر حملوں کی کوئی جواز نہیں. حماس نے اپنے بیان میں چاہ بہار شہر میں ہوئے بم دھماکوں میں شہید ہونے والوں سے تعزیت کا اظہا کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی ہے. خیال رہے کہ بدھ کے روز عاشورہ محرم کی تیاریوں کے سلسلہ میں ایرانی شہر چاہ بہار میں ایک جلوس میں دو خود کش بم دھماکوں میں کم ا زکم 40 افراد جاں بحق اور سو سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے. دھماکوں کی ذمہ داری ایران میں سرگرم شدت پسند تنظیم جنداللہ نے قبول کی تھی.