Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

حماس

اگلا مرحلہ حماس کی اصل طاقت دکھائے گا: اسامہ حمدان

مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” کے رہنما اسامہ حمدان نے واضح کیا کہ حماس مضبوط اور متحد ہے اور فلسطینی عوام کے دفاع اور ان کے قومی حقوق کے لیے اپنا کردار جاری رکھے گی، انہوں نے سنہ 2023ء کے 7 اکتوبر کے فیصلے کے حوالے سے کسی بھی اندرونی اختلاف کو مسترد کیا۔

اتوار کو ایک پریس بیان میں حمدان نے کہا کہ اگلا مرحلہ حماس کی طاقت اور اس کی تنظیمی ڈھانچے کے مضبوطی کا اندازہ لگائے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ حماس کے اندر کوئی بھی قائد 7 اکتوبر کے فیصلے کی مخالفت نہیں کرتا، نہ ظاہر میں نہ خفیہ طور پر۔ جو بھی اندرونی اختلافات کی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں، وہ قابض اسرائیل کی پراپیگنڈا کی خدمت کرتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مزاحمت کا فیصلہ صرف حماس کا نہیں بلکہ ایک فلسطینی عوامی فیصلہ ہے، جو تحریک کے وجود سے پہلے بھی موجود تھا اور بعد میں بھی برقرار رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام ایک صدی سے مزاحمت کر رہے ہیں اور اسرائیلی جرائم کو مزاحمت کے ساتھ جوڑنے کی کوششیں قابض ریاست کی پروپیگنڈا کا حصہ ہیں، جس کا مقصد تسلیم و سرنڈر کی ثقافت کو فروغ دینا ہے۔

حمدان نے بتایا کہ قابض اسرائیل کسی فلسطینی دھڑے کو دوسرے سے الگ نہیں کرتا بلکہ تمام فلسطینیوں کو دشمن سمجھ کر ان پر حملہ کرتا ہے، چاہے وہ غزہ میں ہوں، یا مغربی کنارے میں یا مقبوضہ بیت المقدس گورنری میں۔ انہوں نے کہا کہ تمام تصفیہ معاہدے فلسطینیوں کو ان کے حقوق اور زمین کی حفاظت سے قاصر رہے اور قابض ریاست نے قبضہ، یہودی توسیع پسندی اور قتل عام جاری رکھا۔

جنگ بندی کے حوالے سے، حمدان نے کہا کہ قابض اسرائیل روزانہ معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں 400 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، زیادہ تر خواتین اور بچے، اور ہسپتال و طبی امداد کی فراہمی میں رکاوٹ اور بنیادی ڈھانچے کی مرمت کی سرگرمیوں میں تعطل پیدا کیا گیا ہے۔

حمدان نے کہا کہ حماس کو ان خلاف ورزیوں کے جواب دینے کا مکمل حق حاصل ہے اور خبردار کیا کہ معاہدے کی ناکامی مستقبل میں کسی بین الاقوامی ضمانت کی قدر کو ختم کر دے گی، نہ صرف فلسطینی سطح پر بلکہ عالمی سطح پر بھی۔

انہوں نے کہا کہ حماس قطر، مصر اور ترکیہ کے ثالثوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے مذاکرات شروع کی جا سکیں، لیکن قابض اسرائیل اس پورے عمل کو ناکام بنانے کی کوششیں کر رہا ہے، اور امریکہ کو بطور ضامن اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔

بین الاقوامی فورس کے بارے میں، حمدان نے کہا کہ فلسطینی دھڑے صرف اس فورس پر راضی ہیں جس کا کام جنگ بندی کی حفاظت اور دوبارہ جارحیت روکنا ہو، فورس صرف غزہ کی سرحدوں پر تعینات ہوگی، کسی داخلی امور یا عوام کے ساتھ رابطے کی اجازت نہیں ہوگی، اور مزاحمت کے ہتھیاروں کو نہ چھوا جائے گا۔

انہوں نے زور دیا کہ جو بھی فورس مزاحمت کے ہتھیار زبردستی چھیننے کی کوشش کرے گی، اسے قابض فوج سمجھا جائے گا اور فلسطینی عوام کسی بھی متبادل قبضہ یا قابض اسرائیل کے ایجنٹ کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔

القسام بریگیڈز کے کمانڈر رائد سعد کے قتل کے حوالے سے حمدان نے کہا کہ شہید نے فلسطینی قضیے اور زمین و عوام کے دفاع کے لیے اپنی جان قربان کی اور ان کا شہادت کبھی کمزوری یا پسپائی نہیں بلکہ اسی تحریک کے تسلسل کی علامت ہے جس میں نسلیں ایک ہی اسکول میں پروان چڑھی ہیں۔

حمدان نے مزید کہا کہ حماس تمام معاہدات پر قائم ہے، لیکن قابض اسرائیل کی خلاف ورزیوں کو بغیر جواب قبول نہیں کرے گی۔

اندرونی فلسطینی معاملات کے بارے میں حمدان نے کہا کہ فلسطینی عوام میں وطن کی یکجہتی اور سیاسی اتحاد کو فروغ دینے کی وسیع خواہش موجود ہے، جبکہ قابض اسرائیل اس اتحاد کی مخالفت کرتا ہے کیونکہ اسے اپنی سامراجی منصوبہ بندی میں رکاوٹ سمجھتا ہے۔

حمدان نے گذشتہ ہفتوں میں قاہرہ میں مصر کی مدد سے فلسطینی دھڑوں کو یکجا کرنے کی کوششوں کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ حماس اب بھی تمام فلسطینی قوتوں، بشمول فتح، کے ساتھ قومی پروگرام کی بنیاد پر ہاتھ بڑھا رہی ہے۔

عالمی سطح پر اسرائیلی جرائم کے اثرات کے حوالے سے حمدان نے سے کہا کہ وہ واضح موقف اختیار کریں کہ اسرائیل ان کی نمائندگی نہیں کرتا اور وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نازی طرز کے دہشت گرد منصوبے کی قیادت کر رہا ہے۔ بین الاقوامی برادری کو غزہ میں جاری نسل کشی کے جرائم کے خلاف خاموشی کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan