اسرائیلی جیل میں مقید ،احمد خلف نے ریڈ کراس اور دنیا بھر کی عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ اسے اپنی علیل والدہ سے ملنے کی اجازت دلوائی جائے۔ واضح رہے ان کی والدہ پچھلے دس روز سے ہداسا عین کارم ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں زیر علاج ہیں۔
احمد کا کہنا ہے کہ ان کی والدہ (67) طویل عرصے سے بیمار ہیں اور اس بار اس پر فالج کا حملہ ہوا ہے۔ خلف جو 18سال سے اسرائیلی جیل کی زینت بنا ہوا ہے کا کہنا ہے کہ اس نے کئی بار جیل انتظامیہ سے والدہ کی ملاقات کیلئے درخواست دی لیکن ہر بار اس کی درخواست مسترد کر دی گئی۔
اس کی والدہ جسے شوگر اور دل کی بیماریوں کا سامنا کرتے ہوئے اپنی بینائی سے بھی محروم ہونا پڑا تھا، پچھلے 6سال سے اپنے بیٹے سے ملاقات کیلئے نہیں آ سکی۔ خلف کی بہن جو پیر کو اپنے بھائی سے ملاقات کیلئے آئی تھی نے کہا ہے کہ ان کے بھائی نے تمام اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کی والدہ کے ساتھ اسکی ملاقات کرانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
چند سال پہلے احمد خلف کے والد فوت ہوئے لیکن مرنے سے پہلے اس سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔خلف 1975میں پیدا ہوئے ہیں ۔1992میں انہیں گرفتار کر کے 40 دن تک تعذیب کانشانہ بنایا گیا۔ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ بیت المقدس شہر میں ایک یہودی آباد کار پر حملہ کرنے،کئی اسرائیلی کاروں اور دوکانوں کے جلانے میں ملوث ہے۔