اٹلی میں سینکڑوں افراد نے روم میں قائم مصری سفارت خانے کے باہر جمع ہوکر غزہ کے گرد فولادی دیوارلگانے کے مصری اقدام کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر مصر کی جانب سے غزہ کے گرد لوہے کی دیوار لگانے کے اقدام کی مذمت، غزہ کی معاشی بندی اٹھانے اور غزہ کے تمام زمینی راستے کھولنے کے مطالبات درج تھے، مظاہرین نے سفارت خانے کے باہر دیرتک مصراوراسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔ مظاہرین نے مصر کی جانب سے یورپی امدادی قافلے”شہ رگ 3″ کے شرکا پر تشدد اورقافلے کو غزہ جانے سے روکنے کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی گئی۔ اس موقع پر یورپ میں سرگرم انسانی حقوق کی مندوب “ایڈریانا سلیفیا” نے مظاہرین سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ مصر کی جانب سے غزہ کے امدادی قافلے کو روکنا اور قافلے کے شرکا پر تشدد کرنا سمجھ سے بالا تر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہاں آج اس لیے جمع ہوئے ہیں تاکہ مصر کو یہ احساس دلا سکیں کہ غزہ کے گرد لگائی جانے والی آہنی باڑ اور امدادی قافلے پرحملہ جیسے اقدامات انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں شامل ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ مصر نہ صرف آہنی دیوار کی تعمیر کا عمل روک دے بلکہ غزہ کے تمام زمینی راستے کھول کر شہریوں کی آمد ورفت میں انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کرے۔ انہوںنے کہا کہ غزہ کے مفلوک الحال شہریوں کی مدد عالمی برادری پر فرض ہے جبکہ امداد کے راستے بند کرنا اور معاشی ناکہ بندی میں اسرائیل کے ساتھ معاونت انسانیت کے خلاف جرم کے زمرے میں آتا ہے۔