قراردادیں
۱۔ آج کی یہ کل جماعتی کانفرنس متفقہ طور پر غزہ پر ناجائز و غاصب نسل پرست صہیونی ریاست اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ کی مذمت کرتی ہے۔ اس یکطرفہ جنگ میں شہید ہونے والے فلسطینی بچوں، نوجوانوں اور خوا
تین کے بہیمانہ قتل کی مذمت کرتی ہے۔
۲۔ آج کی یہ کل جماعتی کانفرنس متفقہ طور پر غزہ سمیت پورے فلسطین کے مظلوم و مستضعف عوام سے اظہار یکجہتی کرتی ہے اور ان سے وعدہ کرتی ہے کہ ہم تا آخر ان کے حق کی حمایت میں ثابت قدم اور ڈٹے رہیں گے۔
۳۔ آج کی یہ کل جماعتی کانفرنس یہ سمجھتی ہے کہ غزہ یا مغربی کنارے کا مسئلہ نہیں بلکہ اصل مسئلہ فلسطین پر ایک نسل پرست دہشت گرد صہیونی تحریک کا ناجائز تسلط اور غاصبانہ قبضہ مسئلہ فلسطین کی جڑ ہے اور اس فاسد جڑ کو اکھاڑے بغیر فلسطین کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔
۴۔ لہٰذا آج کی یہ کل جماعتی کانفرنس مطالبہ کرتی ہے کہ فلسطین کی آزاد ریاست قائم کی جائے جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو۔
۵۔ آج کی یہ کل جماعتی کانفرنس مطالبہ کرتی ہے کہ صہیونی دہشت گردوں پر جنگی جرائم کے مقدمات قائم کرکے ان پر عالمی عدالت میں مقدمہ چلاکر سزادی جائے۔
۶۔ آج کی یہ کل جماعتی کانفرنس مطالبہ کرتی ہے کہ دنیا بھر میں پناہ گزینوں کی زندگی گذارنے والے فلسطینیوں کو ان کے اصل وطن فلطین میں فوری طور پر واپس لاکر آباد کیا جائے۔
۷۔ آج کی یہ کل جماعتی کانفرنس مطالبہ کرتی ہے کہ اقوام متحدہ، یورپی یونین، امریکا، عرب لیگ اور او آئی سی فلسطینیوں کی مدد نہ کرنے پر دنیا کے عوام سے معافی مانگیں اور یہ یقین دلائیں کہ فوری عملی اقدامات کے ذریعے ناجائز صہیونی ریاست اسرائیل کو سخت سزا دیں گے اور فلسطینیوں کے ناقابل تنسیخ حقوق ان کو لوٹائیں گے۔
۸۔ آج کی یہ کل جماعتی کانفرنس پاکستان کے عوام سے اپیل کرتی ہے کہ عالمی یوم القدس میں بھرپور شرکت کریں اور فلسطین فاؤنڈیشن کے دیگر اجتماعات میں بھی بھرپور شرکت کرکے فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کریں۔
۹۔ آج کی یہ کل جامعتی کانفرنس پاکستان کے عوام سے اپیل کرتی ہے کہ صیہونی اقتصادی کمپنیوں کا بائیکاٹ کیا جائے۔
او آئی سی تنظیم کے وہ ارکان جنہوں نے اسرئایل کو تسلیم کیا ہوا ہے وہ اپنے ذاتی تعلقات فوراً منقطع کریں اور اپنے سفیراکو واپس بلائیں۔