غزہ کے لیے یورپ سے امدادی سامان لے کر آنے والے امدادی بحری بیڑے” فریڈم فلوٹیلا ” پراسرائیلی فوج کے حملے میں شہید ہونے والے چار افراد کی شناخت کے بعد تفصیلات مرکز اطلاعات فلسطین کو موصول ہوگئی ہیں۔
پیر کی صبح صہیونی فوج نے غزہ کے کھلے سمندر میں امدادی بیڑے پرحملہ کر کے کم از کم 20 افراد کو شہید اور پچااس سے زائد کو زخمی کر کے سینکڑوں افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔
ذرائع کے مطابق مرکز اطلاعات فلسطین کو جن چار شہداء کی تفصیلات معلوم ہوئی ہیں . ان کا تعلق ترکی سے ہے اور انہیں ابراھیم بلیجین، علی حیدر بینگی، علی اکبر یارا ضیلمش اور محرم کافاک کے ناموں سے شناخت کیا گیا ہے۔ یہ چاروں شہداء پیر کے روز امدادی بیڑے میں شامل سب سے بڑے بحری جہاز” الزرقا” میں سوار تھے. جہاں اسرائیلی دہشت گرد کمانڈوز نے جہاز میں گھس کر انہیں براہ راست گولیوں کا نشانہ بنایا اور عملے کو گرفتار کرنے کے لیے زہریلی آنسوگیس استعمال کی۔
ادھر اسرائیلی جارحیت میں شہداء کی تعداد کے بارے میں متضاد اطلاعات ہیں. اسرائیلی ذرائع ابلاغ شہدا کی تعداد 19 اور زخمیوں کی 60 بتا رہے ہیں. جبکہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ کارروائی میں 10 رضاکار جاں بحق اور 30 زخمی ہوئے۔
حملے کے دوران امدادی کارکنوں کے ساتھ مڈ بھیڑ میں متعدد صہیونی کمانڈوز بھی زخمی ہوئے۔ بدھ کے روز اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ حملے میں زخمی ہونے والے پانچ افراد کی حالت نہایت تشویشناک ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کے زیرانتظام مختلف ہسپتالوں میں اس وقت بھی 32 غیر ملکی رضاکار زیرعلاج ہیں. جن میں زیادہ تر ترک شہری ہیں جبکہ دیگر میں انڈونیشیا، برطانیہ، آسٹریلیا جبکہ ایک فلسطینی شہری بھی شامل ہے۔