کولالمپور ۔مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
ملیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے فلسطینی قضیہ کے حوالے سے اپنے ملک کے موقف کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ مالیسیا کسی صورت فلسطینی حقوق پر سمجھوتے کو قبول نہیں کرے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ کوئی بھی ایسا معاہدہ جو فلسطینی عوام کے مکمل حقوق کو یقینی نہ بنائے، دیرپا نہیں ہو سکتا۔
انور ابراہیم نے جمعرات کی شام صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ بین الاقوامی برادری کو واضح موقف اپنانا چاہیے تاکہ وہ ان منصوبوں کی حقیقت سامنے لا سکے جو فلسطینیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قابض اسرائیل کی جارحیت کا خاتمہ اور مغربی کنارے میں استعماری بستیوں کی تعمیر روکنا کسی بھی منصفانہ اور مستقل تصفیے کے لیے بنیادی شرائط ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ موقف انہوں نے براہِ راست صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ تک پہنچایا، جیسا کہ الجزیرہ نے رپورٹ کیا۔
انور ابراہیم نے واضح کیا کہ ملیشیا کے نزدیک فلسطینی ریاست کا قیام سنہ 1967ء کی حدود کے اندر اور اس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہونا، فلسطینی عوام کی مشکلات ختم کرنے اور خطے میں حقیقی امن قائم کرنے کا واحد راستہ ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ سنہ 2023ء اکتوبر سات سے قابض اسرائیل کی فوج نے امریکی اور یورپی حمایت کے ساتھ غزہ میں منظم نسل کشی کی ہے، جس میں قتل، قحط، تباہی، جبری نقل مکانی اور گرفتاریاں شامل ہیں۔ اس دوران بین الاقوامی برادری کی اپیلیں اور عالمی عدالت کے احکامات کو نظر انداز کیا گیا۔
اس سفاکیت کے نتیجے میں 239,000 سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، جن میں اکثریت بچے اور خواتین ہیں، جبکہ 11,000 سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔ مزید برآں، سینکڑوں ہزاروں افراد بے گھر اور قحط کا شکار ہوئے، جس سے بے شمار جانیں ضائع ہوئیں، جن میں زیادہ تر بچے شامل ہیں۔