فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے سرگرم دو تنظیموں نے مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام جیلوں میں قیدیوں پر ہونے والے وحشیانہ تشدد پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے محمود عباس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تمام قیدیوں کی فوری رہائی کےاحکامات جاری کریں. انسانی حقوق کی تنظیموں”الحق” اور “المیزان” کی جانب سے جاری ایک مشترکہ بیان میں تفتیشی مراکز میں زیرحراست حماس کے ارکان اور دیگر قیدیوں پر تشدد کا سلسلہ بند کرنے اور قیدیوں کی بلاتاخیر رہائی کا مطالبہ کیا گیا. بیان میں کہا گیا کہ عباس اتھارٹی کی جانب سے حماس اور دیگر تنظیموں کے ارکان کی اندھا دھند گرفتاریاں جاری ہیں، اسیران پر کسی بھی قسم کےالزامات نہیں اور بلا جواز شہریوں کو ٹارچر سیلوں میں بند کر کے ان پر تشدد کیا جا رہا ہے. قیدیوں کے اہل خانہ کو بھی نہیں بتایا جاتا کہ ان کے پیاروں کو کہاں رکھا گیا ہے اور ان پر کس نوعیت کے جرائم کےا لزامات ہیں. بیان میں قیدیوں کی گرفتاریوں اور تشدد کو ظالمانہ قرار دیا گیا.خیال رہے کی رمضان المبارک میں الخلیل میں مجاھدین کے ہاتھوں چار یہودی آبادکاروں کی ہلاکت کے بعد عباس ملیشیا نے حماس کے سیکڑوں کارکن گرفتارکر لیے تھے، ان میں پانچ سو کارکن اب بھی مختلف جیلوں میں تشدد کا نشانہ بن رہے ہیں.