مغربی کنارے کے سب سے بڑے ضلع الخلیل کی قریبی یہودی بستی ’’کریات اربع‘‘ کے یہودی چیف ربی نے تمام غیر یہودیوں کو بغیر کسی رعایت کے قتل کرنے کا فتوی دے دیا ہے۔ ان کے بہ قول یہودیت کے علاوہ کسی بھی دوسرے مذہب کے ماننے والوں کو بلاججھک قتل کردینا چاہیے۔ علاقے کے سب سے بڑے یہودی مذہبی پیشوا دوو لینور کی جانب سے یہ فتوی دیگر بڑے مذہبی پیشواؤں کی جانب سے تمام عربوں کو بلاتأمل کر دینے کے فتاوی کے تسلسل میں سامنے آیا ہے۔ دوسری جانب اس فتوے کے بعد مسلمانوں میں مسلمانوں اور عیسائیوں میں غم و غصے کی شدید لہر دوڑ گئی ہے جس پر اسرائیلی پولیس نے اس متعصب اور انتہاء پسند یہودی مذہبی پیشوا کی گرفتاری کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ اسرائیلی پولیس کی جانب سے اس طرح کے ہر موقع پر ایسے ہی اعلانات جاری ہوتے ہیں جس کا مقصد غیر یہودیوں کی طرفداری نہیں بلکہ یہودیوں کو کسی نقصان سے بچانا ہوتا ہے۔ صہیونی پولیس ایسے اشخاص کو گرفتار کر کے کچھ روز بعد رہا کر دیتی ہے۔ ادھر اسرائیل کے وزیر داخلہ اسحاق اھاروٹووٹز نے یہودی ربی کو گرفتار کرنے کے حکمنامے کو الخلیل پولیس کے سربراہ کی غلطی قرار دیا ہے۔