درجنوں انتہاء پسند یہودیوں نے مغربی کنارے کے علاقے بیت لحم کی یہودی بستی بورہ میں نئی تعمیرات شروع کر دی ہیں، عینی شاہدین کے مطابق صہیونی بلڈوزر علاقے میں بڑے پیمانے پر کھدائی اور تعمیراتی کام کر رہے ہیں۔ یہودی بستی میں یہ تعمیرات بھی یہودی آبادکاری میں پچھلے دو ہفتے سے آنے والی تیزی کا ایک حصہ ہیں، دو ہفتے قبل 26 ستمبر کو اسرائیلی حکام کی جانب سے مغربی کنارے میں نئی تعمیرات پر جزوی پابندی کی مدت ختم ہونے کے بعد یہودیوں نے انتہائی سے تیزی سے پورے علاقے میں نئی گھروں کی تعمیر شروع کر رکھی ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے علی الصبح مغربی کنارے کے مختلف اضلاع سے سات شہریوں کو اغوا کر لیا۔ اس دوران بہت سے گھروں کو منہدم کر دیا گیا، اسرائیلی فوج نے بہت سے شہریوں کو صہیونی خفیہ ایجنسی کے دفتر میں طلبی کے نوٹس بھی تقسیم کیے ہیں۔ بالخصوص الخلیل اور بیت کاحل میں فلسطینیوں کو زیادہ تنگ کیا جاتا رہا۔