مغربی کنارے کے سب سے بڑے ضلع الخلیل کے مختلف علاقوں میں انتہاء پسند یہودیوں کا حملے جاری ہیں، رات گئے انتہاء پسندوں نے بیت امر میں ایک فلسطینی بچے کو زخمی جبکہ ایک گاڑی کو نذر آتش کر دیا ۔ عینی شاہدین کے مطابق یہودیوں بستی تل رمیدہ کے علاقے’’رمات یشائی‘‘ کے انتہاء پسند یہودیوں نے فلسطینی املاک پر حملوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے قریبی فلسطینی کالونیوں میں گھس کا مکانات پر پٹرول بموں سے حملے کیے اور اسی طرح اشرف السعید نامی شہری کی گاڑی روک کو اسے آگ بھی لگا دی۔ ذرائع نے بتایا کہ اس دوران جب صہیونی غنڈے یہ کارروائیاں کر رہے تھے درجن بھر صہیونی فوجی موقع پر موجود تھے تاہم انہیں روکنے کے لیے یہ فوجی اپنی جگہ سے ٹس سے مس تک نہ ہوئے۔ ادھر شہر کی مشرقی سرحد پر واقع یہودی بستی کریات اربح کے اطراف فلسطینی گھروں پر دھاوا بولا گیا۔ دوسری جانب انتہاء پسند یہودی خواتین بھی فلسطینیوں کے خلاف ایک احتجاج کرتے ہوئے سڑک پر نکل آئیں، مظاہرے میں شریک خواتین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر عربوں کو قتل کر دینے کے نعرے درج تھے۔ اسی طرح کے ایک واقعے کی اطلاع بیت امر کے رہائشیوں نے بھی دی ہے، بہ اہل علاقہ اڑھائی سو کے قریب یہودی انتہاء پسندوں نے حملہ کر کے فلسطینیوں کے گھروں پر پتھراؤ شروع کر دیا اور فوج کی بڑی تعداد کی موجودگی میں ان گھروں میں اشک آور گیس کے شیل بھی پھینکے جاتے رہے، انتہاء پسندوں کے اس حملے میں ایک فلسطینی بچہ شدید زخمی ہوگیا ہے جسے علاج کے لیے مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ الخلیل اور بیت لحم کی درمیانی شاہراہ پر بھی ایک ایسے ہی حملے میں العروب کیمپ میں موجود فلسطینی اسرائیلی جارحیت کا شکار ہوئے۔