مغربی کنارے کے ضلع جنین میں عباس ملیشیا امریکی امداد سے ایک عسکری کیمپ تعمیر کر رہی ہے تاہم امریکا اور اسرائیل کو بلامعاوضہ خدمات فراہم کرنے والی ملیشیا کا یہ کیمپ مکمل طور پر اسرائیلی فوج کے زیر انتظام ہے اور صہیونی اعلی فوجی عہدیدار اس ضمن میں ہونے والے لمحہ بہ لمحہ نگرانی کر رہے ہیں۔ جنین کیمپ اور واد برقین کے علاقے کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں اسرائیلی فوجی مسلسل موجود ہیں اور فوجی اڈے کی تعمیراتی کام کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔ صہیونی فوج اور عباس ملیشیا کی اعلی قیادت عسکری کیمپ کی تعمیراتی کام کے معائنے کے لیے آتی رہتی ہے۔ واضح رہے کہ 90 کی دہائی کے وسط تک اس جگہ پر اسرائیل کا عسکری کیمپ قائم تھا، یہ اڈہ جنین کیمپ کے سامنے چوٹی پر واقع ہے۔ کئی ماہ جب سے عباس ملیشیا نے یہاں پر عام لوگوں کا داخلہ ممنوع قرار دیا ہے یہاں پر تعمیرات جاری ہیں۔ اطلاعات کے مطابق حال ہی میں اسرائیلی فوج کی اعلی قیادت نے اس فوجی اڈے کا معاسنہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ کچھ ماہ قبل اسرائیل کی داخلی انٹیلی جنس ایجنسی شاباک کے سربراہ یوفال ڈیسکن نے فوج کی اعلی قیادت کے ہمراہ بھی مقام کا دورہ کیا اور ہونے والے تعمیراتی کام کا معائنہ کیا تھا۔ علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج عباس ملیشیا کے اس زیر تعمیر فوجی اڈے کا دورہ اس طرح کرتی ہے جیسے یہ اس کا اپنا فوجی اڈہ ہو۔ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ امریکی فنڈز سے تعمیر کیا جانے والا یہ فوجی اڈہ بھی دراصل اسرائیلی خدمات کے لیے ہی بنایا جارہا ہے اور عباس ملیشیا کا اسرائیل کے ساتھ سکیورٹی تعاون بلا معاوضہ خدمات کی فراہمی سے آگے نہیں بڑھ سکا۔