Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

عالمی خبریں

امریکہ کا فلسطینیوں کے خلاف نیا انتقامی قدم، سفری پابندیاں سخت

مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سفر پر پابندی کے دائرہ کار کو بڑھا دیا ہے، جس میں پانچ مزید ممالک شامل کیے گئے ہیں، جن میں شام بھی شامل ہے۔ ساتھ ہی فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے جاری کیے گئے پاسپورٹ رکھنے والے افراد پر مکمل پابندیاں عائد کی گئی ہیں، امریکی حکومت کی طرف سے دعویٰٰ کیا گیا ہے یہ اقدامات “قومی سکیورٹی” اور “چیکنگ و تصدیق کے نظام کی ناکامی” کے پیش نظر کیے جا رہے ہیں۔

یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب ایک افغان شہری کو گرفتار کیا گیا، جس پر شبہ تھا کہ اس نے تھینکس گیونگ کے موقع پر نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ کی تھی اور یہ واضح کرتا ہے کہ ریپبلکن انتظامیہ سخت ہجرتی پالیسیوں پر مسلسل عمل پیرا ہے، جو ان کی پہلی مدت میں بھی نافذ تھی۔

اعلان میں خاص طور پر کہا گیا کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے جاری یا مہر لگائی گئی دستاویزات رکھنے والے افراد پر مکمل پابندی عائد ہوگی، دعویٰ کرتے ہوئے کہ “کئی تنظیمیں جو دہشت گرد قرار دی گئی ہیں، غربی کنارے اور غزہ میں سرگرم ہیں”۔

عملی طور پر اس فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے جاری شدہ پاسپورٹ استعمال کرنے والے کسی بھی شخص کے لیے امریکہ میں ویزا یا داخلہ حاصل کرنا معطل ہو جائے گا، خواہ وہ امیگرینٹ ہو یا نان امیگرینٹ۔

یہ فیصلہ یکم جنوری سنہ 2026ء سے نافذ العمل ہوگا، جس کا مطلب ہے کہ کوئی شخص جو امریکہ کے باہر ہو اور فلسطینی پاسپورٹ رکھتا ہو، وہ ویزا حاصل نہیں کر سکے گا، سوائے ان افراد کے جو مخصوص استثناء یا اعلیٰ امریکی حکومتی اداروں سے کیس بہ کیس چھوٹ حاصل کریں۔

اعلان اور صحافتی و قانونی رپورٹس کے مطابق، یہ پابندیاں ان افراد پر لاگو ہوں گی جو امریکہ کے باہر ہوں اور جن کے پاس ویزا اس تاریخ تک موجود نہ ہو۔ جبکہ پہلے سے ویزا رکھنے والے افراد کی ویزا منسوخ نہیں کی جائے گی۔

اعلان میں کچھ واضح استثناء بھی دیے گئے ہیں جیسے: گرین کارڈ رکھنے والے، دوہری شہریت والے جو کسی دوسرے ملک کے پاسپورٹ پر سفر کریں، مخصوص سرکاری اور سفارتی ویزا کیٹگریز (A-, C-, G-, NATO)، بڑے کھیلوں میں حصہ لینے والے کھلاڑی، اور کچھ خصوصی ویزا کیٹگریز جیسے SIV برائے امریکی حکومتی ملازمین، نیز دیگر مراعات جو اعلان میں بیان کی گئی ہیں۔

اس کے علاوہ، وزیر انصاف، وزیر خارجہ یا وزیر ہوم لینڈ سکیورٹی کی جانب سے کیس بہ کیس چھوٹ بھی دی جا سکتی ہے، اگر حکام یہ دیکھیں کہ کسی شخص کا داخلہ “امریکی قومی مفاد” میں ہے۔

ٹرمپ نے جون میں 12 ممالک کے شہریوں پر سفر پابندی کا اعلان کیا تھا، اور سات دیگر ممالک پر جزوی پابندیاں عائد کی تھیں۔ اس وقت پابندی والے ممالک میں افغانستان، میانمار، چاڈ، کانگو جمہوریہ، استوائی گنی، اریٹریا، ہیٹی، ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، اور یمن شامل تھے، جبکہ دیگر ممالک پر سخت جزوی پابندیاں تھیں۔

آج پانچ نئے ممالک کی فہرست میں شامل کیے گئے ہیں: برکینا فاسو، مالی، نائجر، جنوبی سوڈان اور شام، جبکہ 15 دیگر ممالک پر جزوی پابندیوں کو بڑھا دیا گیا ہے، جن میں انگولا، انٹیگوا و باربودا، بنین، آئیوری کوسٹ، ڈومینیکا، گابون، گیمبیا، ملاوی، موریطانیہ، نائیجیریا، سینیگال، تنزانیہ، ٹونگا، زیمبیا اور زمبابوے شامل ہیں۔

وائٹ ہاؤس نے سوشل میڈیا کے ذریعے تصدیق کی کہ یہ فیصلہ “امریکہ کی سکیورٹی کے تحفظ کے لیے” کیا گیا، اور صدر ٹرمپ نے تارکین وطن کو روکنے کی پالیسیوں کو اپنی ترجیحات میں سخت کرنے پر زور دیا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan