حماس کے ترجمان سامی ابوزھری نے کہا ہے کہ یوم نکبہ (ناجائزاسرائیلی ریاست کے قیام کا دن) کی یاد میں امریکی صدر کے متعصبانہ بیان سے واضح ہو گیا ہے کہ امریکا صہیونیوں کے حق میں جانبدار ہے۔ وہ فلسطینیوں کے حقوق کا سودا کرکے بھی اسرائیل کی مدد سے نہیں چوکے گا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر باراک حسین اوباما نے حال ہی میں’’ غاصب صہیونی ریاست‘‘ کی 62 ویں سالگرہ کے موقع پر کہا ہے کہ ’’ فلسطین کی تاریخی سرزمین یہودیوں کا تاریخی وطن ہے‘‘
منگل کے روز ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران حماس کے ترجمان نے’’ نام نہاد سلامتی‘‘ کے عمل میں امریکا کی کریڈیبلٹی اور ایمانداری پر شکوک کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ فتح حکام اور قابض اسرائیل کے درمیان ’’سلامتی کے عمل‘‘ میں امریکا کبھی ایماندار ثالث کا کردار ادا نہیں کر سکتا۔
حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اوباما کا حالیہ بیان تمام عرب پارٹیوں کے لیے ایک واضح پیغام لیے ہوئے ہے۔ انہوں نے تمام عرب ممالک سے امریکا کے کردار پر بھروسہ نہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر انہوں نے ’’فتح‘‘ حکام پر واضح کیا کہ وہ مذاکرات اور مسئلہ فلسطین کے تصفیے کے جھانسے میں نہ آئے کیونکہ امریکی وعدے محض وعدے ہیں جو وہ کبھی پورے نہیں کرے گا۔