یورپ سے غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے آنے والے امدادی قافلے”لائف لاین 5″ کے منتظمین نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ مصرکی جانب سے مزید انتظار نہیں کر سکتے، جمعہ کے روز وہ امدادی قافلے کو لے کرمصری بندرگاہ العریش کی جانب اپنا سمندری سفرشروع کریں گے.
دوسری جانب مصری حکام نے قافلے سے قبل العریش پہنچنے والے انڈونیشیا کے چھ رضاکاروں کو العریش سے قاہرہ منتقل کر دیا ہے. انہیں تین روز قبل العریش پہنچنے پرحراست میں لیا گیا تھا. امکان یہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مصری حکام انڈونیشن شہریوں کو وہیں سے واپس ان کے ملک روانہ کریں گے اور انہیں غزہ کی جانب قافلے کے ہمراہ آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی.
قافلے کے ترجمان زاھربیراوے نے لاذقیہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ مصر نے ان کے ساتھ امدادی کاررواں کو غزہ جانے کی ہرممکن سہولت فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا تاہم اب مصر اپنے اس وعدے سے پسپا ہو گیا ہے.
ترجمان نے کہا کہ قافلے کی انتظامیہ اور مصری حکام کے درمیان راہداری کا بحران حل ہونے کے قریب پہنچ گیا تھا تاہم قاہرہ کے مایوس کن رویے کے باعث اب یہ بحران پھر شدت اختیار کر گیا ہے اور تمام معاملات صفر درجے پر آ گئے ہیں.
انہوں نے کہا کہ وہ مصر کی جانب سے امدادی قافلے کی راہداری کی اجازت کے لیے مزید انتظار نہیں کریں گے اور جمعہ کو امدادی قافلہ العریش کی طرف اپنا سمندری سفرشروع کر دے گا.خیال رہے کہ یورپ اور عرب ممالک کے انسانی حقوق گروپوں کی تعاون سے غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے یہ قافلہ کئی روز سے شام کی بندرگاہ لاذقیہ میں موجود ہے. مصری حکومت قافلے کو اپنی منزل کی طرف جانے کی اجازت دینے سے مسلسل احتراز برت رہی ہے.