Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

خاص خبریں

القسام کا انسانی اقدام، اسرائیلی فوجی کی لاش واپس کر دی گئی

مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

غزہ کے مشرقی علاقے الشجاعیہ میں القسام بریگیڈز نے بدھ کی شب قابض اسرائیلی فوج کے ایک قیدی کی لاش برآمد کرنے کے بعد اسے بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے حوالے کر دیا۔

القسام بریگیڈز نے اپنے سرکاری بیان میں بتایا کہ لاش مقامی سطح پر جاری تلاش کے دوران ملی۔ اس کارروائی میں ریڈ کراس کی ٹیم اور مصر کی انجینئرنگ کمیٹی کے ماہرین نے بھی شرکت کی۔

قابض اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے دفتر نے تصدیق کی کہ “غزہ میں ریڈ کراس کے ذریعے ایک اسرائیلی اسیر کے باقیات وصول کر لیے گئے ہیں”۔

القسام بریگیڈز نے اس سے قبل وضاحت کی تھی کہ قابض دشمن نے اپنے ہلاک فوجیوں کی لاشوں کی تلاش کے دوران ڈرونز کے ذریعے علاقے کی نگرانی کی اور بعد ازاں ان مقامات کو اپنے ہدفی فہرست میں شامل کر کے بمباری کی جہاں یہ کارروائیاں جاری تھیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ قابض اسرائیل کی جانب سے نشر کی گئی ویڈیوز گمراہ کن تھیں جنہیں مزاحمتی سکیورٹی حکمتِ عملی کے تحت جاری کیا گیا تاکہ دشمن کو دھوکہ دیا جا سکے اور اس کی پروپیگنڈا مہم بے نقاب ہو۔

لاش کی حوالگی غزہ میں فائر بندی کے پہلے مرحلے کے تحت عمل میں آئی، جو دس اکتوبر سنہ2025ء کو شروع ہوئی۔ یہ وہ منصوبہ ہے جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کردہ تھی، جسے امریکہ نے مکمل طور پر قابض اسرائیل کی غزہ میں جاری نسل کشی کی حمایت میں استعمال کیا۔

قابض اسرائیل نے فائر بندی کے دوسرے مرحلے کو باقی لاشوں کی واپسی سے مشروط کر رکھا ہے، جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ غزہ میں تباہی کے وسیع پیمانے اور ملبے کے انباروں کے باعث لاشوں کی تلاش ایک پیچیدہ اور طویل عمل ہے۔

دوسری جانب غزہ کے سرکاری اطلاعاتی دفتر کے مطابق تقریباً 9500 فلسطینی ملبے تلے لاپتہ ہیں، جنہیں امریکی حمایت یافتہ قابض اسرائیلی فوج نے قتل کیا۔ ان میں بڑی تعداد بچوں، خواتین اور معمر شہریوں کی ہے۔

ادھر قابض اسرائیل کی جیلوں میں دس ہزار سے زائد فلسطینی اسیران قید ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ وہ اذیت، بھوک اور طبی لاپرواہی کا شکار ہیں، جس کے نتیجے میں متعدد اسیران جامِ شہادت نوش کر چکے ہیں۔

قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مسلط کی گئی جنگی نسل کشی سات اکتوبر سنہ2023ء سے بدستور جاری ہے۔ فائر بندی کے اعلان کے باوجود صہیونی فوج نے تقریباً دو سو بار معاہدے کی خلاف ورزی کی، جن میں درجنوں فلسطینی شہید و زخمی ہوئے اور متعدد رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بنا دی گئیں۔

اب تک کے اعدادوشمار کے مطابق صہیونی جارحیت کے نتیجے میں 68 ہزار 865 فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 70 ہزار 670 زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اقوامِ متحدہ نے غزہ کی ازسرِنو تعمیر کے اخراجات کا تخمینہ 70 ارب ڈالر لگایا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan