اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کےعسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے28 رمضان المبارک 29 اپریل کو مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر سلفیت میں ایک یہودی کالونی ارئیل کے باہر قائم فوجی چوکی پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ اس حملےمیں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگیا تھا۔ حملہ آور کارروائی کے بعد فرار ہوگئے تھے تاہم اسرائیلی فوج نے انہیں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
القسام نے کل پیر کی شام ایک سرکاری بیان میں کہا کہ یہ آپریشن مسجد اقصیٰ اور اس کے صحن میں نمازیوں وحشیانہ کارروائیوں اور جارحیت کے جواب میں کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اپنے مجاہدین القسام کے صالح فرزندوں پر فخر کا اظہار کیا، جو آج بھی مقبوضہ سرزمین کے تمام حصوں میں مزاحمت کے ساتھ ساتھ سیف القدس چلا رہے ہیں۔
القسام نے زور دے کر کہا کہ یہ کارروائی مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی اور اس کے خلاف جارحیت کے ردعمل کے سلسلے کے ایک حصے کے طور پر کی گئی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ قبلہ اول کے دفاع کے لیے کی گئی کارروائی آخری نہیں بلکہ فلسطینی مجاھدین اس طرح کی مزید کارروائیاں کریں گے۔
گذشتہ جمعے کو شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں سلفیت کے قریب واقع “ارئیل” بستی کے مغربی دروازے پر ایک اسرائیلی فوجی کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا تھا۔
دو فلسطینی مزاحمت کاروں نے بستی کے مغربی دروازے پر پیلے رنگ کی اسرائیلی رجسٹریشن پلیٹوں والی گاڑی کے ذریعے ایک اسرائیلی فوجی پر فائرنگ کی جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔