غزہ ۔مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے قابض اسرائیل کو رفح شہر میں اپنے مجاہدین کے ساتھ ہونے والی جھڑپ کی مکمل ذمہ داری کا مرتکب قراردیا ہے۔ القسام نے واضح کیا کہ اس کے مجاہدین قابض علاقے کے اندر اپنے دفاع میں لڑ رہے تھے۔
اتوار کے روز جاری کردہ اپنے مختصر بیان میں القسام بریگیڈز نے کہا کہ قابض اسرائیل کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ القسام کے لغت میں ہتھیار ڈالنے کا تصور موجود ہے نہ ہی دشمن کے سامنے سر جھکانے کا۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب غزہ پر قابض اسرائیل کی مسلسل جنگ کے باعث وہاں کے حالات نہایت سنگین اور تباہ کن ہیں، اس کے باوجود القسام کے مجاہدین میدانِ جنگ میں ثابت قدم ہیں۔
القسام بریگیڈز نے بین الاقوامی ثالثوں کو مخاطب کرتے ہوئے انہیں اپنی ذمہ داریاں نبھانے پر زور دیا اور مطالبہ کیا کہ وہ ایسے اقدامات کریں جن سے جنگ بندی برقرار رہ سکے اور قابض اسرائیل کو اس بات سے روکا جا سکے کہ وہ من گھڑت وجوہات کی آڑ میں جنگ بندی توڑ کر غزہ کے معصوم شہریوں کو نشانہ بنائے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ شہداء کی لاشوں کی بازیابی کا عمل انتہائی پیچیدہ اور خطرناک حالات میں انجام دیا گیا ہے، اور القسام نے موجودہ معاہدے کے تحت اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کر دی ہیں۔
القسام نے واضح کیا کہ باقی لاشوں کے نکالنے کے لیے اضافی فنی ٹیموں اور سازوسامان کی ضرورت ہے، کیونکہ جنوبی غزہ کے وہ علاقے جہاں قابض اسرائیل نے قبضہ جما رکھا ہے، اب بھی ميدانی اور لاجسٹک چیلنجوں سے دوچار ہیں۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب چند گھنٹے قبل القسام بریگیڈز نے اعلان کیا کہ اس نے رفح شہر سے قابض اسرائیلی افسر ہدار گولدن کی لاش برآمد کر لی ہے۔ یہ پیش رفت اس نازک مرحلے پر سامنے آئی ہے جب غزہ میں جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔