اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے عسکری ونگ عز الدین القسام بریگیڈ کے نڈر مجاہدین نے سنہ 2010ء میں صہیونی فوج کے خلاف اپنی دلیرانہ کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے سات اسرائیلی فوجیوں کو جہنم واصل جبکہ سات کو زخمی کیا۔ دوسری جانب امسال القسام کے آٹھ مجاہدین جام شہادت نوش کر گئے۔ القسام بریگیڈ کے میڈیا آفس کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2010ء میں صہیونی فوج کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں 09 اہلکار ہلاک ہوئے جن میں سے 07 القسام بریگیڈ کے ہاتھوں مارے گئے تھے۔ دوسری جانب بریگیڈ نے اپنے شہید ہونے والے مجاہدوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس سال صہیونی دشمن کے ہاتھوں بریگیڈ کے 08 مجاہد جام شہادت نوش کرگئے جن میں سے 05 مغربی کنارے، 02 غزہ کی پٹی جبکہ 01 مجاہد نے بیرون فلسطین شہادت پائی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ سنہ 2010ء میں مغربی کنارے کی فلسطینی حکومت کے زیر کمانڈ عباس ملیشیا نے بھی مزاحمت کاروں کے خلاف جارحیت میں شدید اضافہ کیے رکھا اور سال بھر میں سیکڑوں حماس کے حامیوں سمیت القسام کے متعدد مزاحمت کاروں کو حراست میں لیا۔ سال کے آخری روز بھی القسام بریگیڈ کے معروف رہنما ایوب القواسمی کو اغوا کر لیا گیا، مغربی کنارے میں شہادت پانے والے پانچ میں سے چار مجاہدین تک اسرائیلی فوج کی رسائی بھی عباس ملیشیا کی مدد سے ہی ممکن ہوئی۔ اسرائیلی فوج نے علی السویطی، ایاد شلبایہ، نشأت الکرمی اور مامون النتشیہ جیسے القسام کے معروف اور دلیر کمانڈرز کو عباس حکومت کے تعاون سے شہید کیا۔
سنہ 2010ء کی دلیرانہ آپریشنز سنہ 2010 میں حماس کے عسکری ونگ کی بڑی مزاحمتی کارروائیوں کی تفصیل پیش خدمت ہے۔
خان یونس کا دلیرانہ آپریشن 26 مارچ 2010ء کو غزہ کی پٹی کے جنوبی ضلع خان یونس کے علاقے القرارہ میں کیے گئے اس آپریشن میں دو صہیونی ہلاک جبکہ دو زخمی ہوئے۔ جمعہ کے شام صہیونی فوج کے ٹینکوں نے علاقے میں غارت گری شروع کردی جس پرالقسام کے مجاہدین نے اپنی لاجواب کارروائی میں دشمنوں کو ناکوں چنے چبوا دیے۔ القسام مجاہدین نے صہیونی فوج پر براہ راست فائرنگ شروع کردی، اس موقع پر BKC طرز کے درمیانے درجے کے اسلحے سے صہیونی فوج پر گولہ باری کی گئی جس سے دشمن کی صفوں میں کھلبلی مچ گئی۔ صہیونی فوج نے گولانی یونٹ میں نائب بٹالین کے درجے پر کام کرنے والے میجر رینک کے ایک آفیسر کی موت کی تصدیق کی، اسی یونٹ کا ایک اور فوجی بھی مارا گیا جبکہ اس دوران دو فوجی زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی حالت نازک بتائی گئی۔
صہیونیوں پر فائرنگ کا سلسلہ القسام بریگیڈ نے پورے سال مغربی کنارے میں اپنی فائرنگ کی کارروائیوں میں صہیونی فوج کو نشانے پر لیے رکھا، مشہور کارروائیاں میں ’’بنی نعیم‘‘، ’’ریمونیم‘‘ چوک اور ’’عوفر‘‘ کے علاقوں میں کی گئیں، 09 جنوری، 31 اگست اور 02 ستمبر کو کی گئی ان کارروائیوں میں چار صہیونی فوجی ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔ مغربی کنارے میں کی گئی ان دلیرانہ کارروائیوں میں مختلف اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ بنی نعیم اسی طرح رام اللہ شہر کے مشرقی علاقوں ’’ریمونیم‘‘ اور ’’عوفر‘‘ کے علاقوں کی ان تینوں کارروائیوں میں قابض صہیونیوں کی تین کاروں پر فائرنگ کی گئی۔ دشمن کے مطابق ان کارروائیوں میں چار صہیونی جہنم واصل جبکہ دو زخمی ہوئے۔ ان کارروائیوں بالخصوص رمضان میں کیے گئے دلیرانہ آپریشن سے فلسطینی قوم میں امید اور حوصلے کی تازہ لہر دوڑ گئی۔ یہ کارروائیاں مغربی کنارے میں مزاحمت کی مخالفت کرنے والی فلسطینی اتھارٹی کے منہ پر بھی زور دار طمانچہ ثابت ہوئیں، فلسطینی اتھارٹی نے مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے پورے مغربی کنارے میں حماس حامیوں کے خلاف پکڑ دھکڑ مہم میں ہزاروں افراد کو حراست میں لے کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
آپریشن فریڈیم امسال 31 مئی کو اہل غزہ کی مدد کے لیے آنے والے عالمی امدادی بحری قافلے فریڈم فلوٹیلا میں شریک ترک جہاز پر اسرائیلی بحریہ کی خونریزی میں 09 ترک رضا کار شہید ہوگئے۔ صہیونی فوج سے اس بربریت کا بدلہ لینے کے لیے 14 جون کو القسام بریگیڈ نے مغربی کنارے کے ضلع ’’الخلیل‘‘ کی جنوبی یہودی بستی ’’جحای‘‘ کے قریب اسرائیلی پولیس کی ایک گاڑی پر حملہ کیا جس میں ایک صہوینی فوجی جہنم واصل جبکہ تین شدید زخمی ہوگئے۔ القسام کے مجاہدین آپریشن کے بعد بخیریت اپنے ٹھکانوں پر واپس پہنچ گئے۔
شہداء کا قافلہ امسال حماس کے عسکری ونگ کے آٹھ مجاہدوں نے اللہ کے حضور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، اسرائیلی فوج سے برسر پیکار پانچ افراد مغربی کنارے میں شہید ہوئے، واضح رہے کہ پانچ میں سے چار مجاہد رہنما فتح اتھارٹی کے اہلکاروں کی تعاون سے اسرائیلی فوج کے ہتھے چڑھے۔ غزہ کی پٹی میں بھی القسام بریگیڈ کے دو مزاحمت کاروں نے جام شہادت نوش کیا، اس کے علاوہ حماس کے معروف رہنما محمود مبحوح کو امسال جنوری کے آخر میں دبئی کے ایک ہوٹل میں شہید کیا گیا، تحقیقات کے مطابق دنیا بھر کے مختلف ممالک کے جعلی پاسپورٹ استعمال کرکے دبئی پہنچنے والے موساد کے 27 ایجنٹس نے اس کارروائی میں حصہ لیا تھا۔