Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

القدس کے متحد ہونے کی یاد میں یہودیوں کا مارچ، تیس ہزار افراد کی شرکت

palestine_foundation_pakistan_jewish-settlers2

مقبوضہ بیت المقدس میں حالات اس وقت انتہائی کشیدہ ہو گئے جب بدھ کے روز صہیونی جماعتوں نے مشرقی اور مغربی القدس کے متحد ہونے کی یاد ایک بڑے مارچ کا اعلان کر دیا، اس مارچ کے دوران 30 ہزار صہیونی مسجد اقصی کے گرد جمع ہوئے۔ بعض صہیونیوں کی جانب سے مسجد اقصی کے مغربی دروازوں سے مسجد میں داخلے کی کوشش نے حالات مزید بگاڑ دیے۔

فلسطینی ذرائع نے خبردار کیا ہے کہ یہ مظاہرہ غاصب یہودیوں کی جانب سے مسجد اقصی پر کسی بڑے حملے کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔ اتنی کثیر تعداد میں یہودیوں کے اکٹھ کی وجوہات بیان کرتے ہوئے ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ سب یہودیوں کی مختلف جماعتوں اور رہنماؤں کی جانب سے گزشتہ روز مسجد اقصی کے صحن میں یہودی مذہبی پیشواؤں کے داخلے کے بعد یہودی عوام کو مظاہرے میں شرکت کی اپیلوں کے بعد ممکن ہوا ہے، صہیونی قوتوں نے اس کے لیے سارا دن میڈیا مہم چلائی جس میں انہیں اس خاص موقع پر گھروں سے نکلنے کی زبردست ترغیب دی گئی۔

اسرائیلی میڈیا نے لوگوں کو گھروں سے نکالنے کے لیے اپنے ناپاک عزائم کا بھی کھل کا اظہار کیا اور مسجد اقصی میں داخل ہونے اور اس کے صحن میں ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے لیے پہلا پتھر رکھنے کی بھی زبردست ترغیب دی گئی۔

میڈیا ذرائع کے مطابق اس موقع پر 30 ہزار کے قریب قابض صہیونی مقبوضہ فلسطین کے مختلف اطراف سے مارچ میں شرکت کے لیے آئے۔

جارح اسرائیلی پولیس نے صہیونی جماعتوں کو القدس میں ایک بڑے مظاہرے کی اجازت اور ان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر رکھا تھا۔ اس مظاہرے کو ’’ جھنڈوں کا مظاہرہ‘‘ کے نام دیا گیا تھا جس میں شرکاء نے جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔

. مارچ نے پرانے شہر کے ایک دروازے باب العامود کے صحن تک پہنچنے کے لیے مغربی شہر سے آغاز کیا اور رستے مختلف تقربیات میں شرکت کرتے ہوئے مارچ کے شرکاء نے السلطان سلیمان نامی شارع سے دوبارہ مارچ کا آغاز کیا اور باب الساہرہ سے ہوتا ہوا باب الاسباط تک پہنچ گئے، یہاں سے اہل مارچ پرانے شہر میں داخل ہو گئے، غاصب صہیونی جھنڈے تھامے مسجد اقصی کے دروازوں کے گرد گھومتے رہے، اس دوران ایک گروہ نے باب المغاربہ کی جانب سے مسجد اقصی میں داخل ہونے کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیاگیا۔

مقبوضہ بیت المقدس اس وقت میدان جنگ میں تبدیل ہوگیا جب قابض صہونی پولیس نے شہر بھر میں سخت سکیورٹی انتظامات کا اعلان کیا اور غاصب صہیونیوں کی مدد و نصرت کے لیے تین ہزار پولیس اہلکار تعینات کردیے اور ان کے لیے تمام فوجی چیک پوائنٹس بھی ختم کردی گئی تھیں، یہ وہی چیک پوائنٹس تھے جوعام حالات میں فلسطینیوں کو پرانے شہر اور مسجد اقصی میں جانے سے روکتے ہیں اسی طرح فلسطینی نوجوانوں کو مسجد اقصی میں داخل نہیں دیتے۔

دریں اثنا صہیونی ناپاک عزائم ناکام بنانے کے لیے مقبوضہ بیت المقدس کی دینی اور قومی قیادت نے فلسطینی شہریوں سے زیادہ سے زیادہ تعداد میں مسجد اقصی کے گرد اکٹھا ہونے کی اپیل کر رکھی تھی تاکہ انتہا پسند صہیونیوں کی جانب سے کسی بھی طرح کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جا سکے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan