مقبوضہ بیت المقدس سے فلسطینی مجلس قانون ساز کے منتخب رکن محمد ابو طیر نے صدر محمودعباس کے اسرائیل کے ساتھ خفیہ مذاکرات ان کے نتائج کو نہایت تباہ کن قرار دیا ہے. ان کا کہنا ہے کہ بیت المقدس کو یہودیانے کی صہیونی سازشیں فلسطینی اتھارٹی کی غلط پالیسیوں اوراسرائیل کےساتھ کی گئی خفیہ ڈیلنگ کا حصہ ہے. مقبوضہ بیت المقدس میں ایک بیان میں محمد ابوطیر نے کہا کہ قطری ٹی وی چینل الجزیرہ نے فلسطینی اتھارٹی کے صہیونی ریاست کے ساتھ خفیہ معاہدوں کی سازشیں طشت ازبام کر کے ثابت کیا ہے کہ صدر محمود عباس بذات خود بیت المقدس کو یہودی کالونی میں تبدیل کرنےکی سازش کا حصہ ہیں. انہوں نے کہا کہ صدرعباس کے اقدامات کا نتیجہ ہے کہ آج اسرائیل جنگی بنیادوں پر بیت المقدس کو یہودیانے کی سازشوں میں مصروف ہے. محمد ابوطیر نے استفسار کیا کہ آیا فلسطینی اتھارٹی کے اسرائیل کے ساتھ لچکدار رویے اور خفیہ ڈیلنگ کا فلسطینی عوام کو کیا فائدہ پہنچا ہے. ان کا کہنا تھا کہ بیت المقدس ایک مقدس شہرہے اور اس کی ایک انچ پربھی اسرائیل سے مذاکرات کی گنجائش نہیں. فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کے ساتھ بیت المقدس پر اگر مذاکرات کیے ہیں تو اس نے قومی امنگوں کا خون کیا ہے.