الاقصی فاؤنڈیشن برائے وقف و آثار قدیمہ نے کہا ہے کہ اسرائیل مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیانے کی خاطر یہاں موجود ہر طرح کے اسلامی آثار مٹانا چاہتا ہے، تازہ کارروائی میں اسرائیلی بلدیہ کے بلڈوزروں اور گاڑیوں نے مسجد اقصی کے شمال مشرق میں واقع قبرستان ’’مامن اللہ‘‘ میں 15 قبروں کی بے حرمتی کرتے ہوئے انہیں اکھاڑ ڈالا۔ تنظیم نے واضح کیا ہے الاقصی فاؤنڈیشن نے قبرستان کی وقف انتظامیہ کے تعاون سے قرستان کی حفاظت، بحالی اور صفائی کے انتظامات کیے تھے جس پر اسرائیلی حکام سفاکیت کا ثبوت دیتے ہوئے یہاں موجود قبروں کو منہدم کر ڈالا ہے۔ فاؤنڈیشن نے اس گھناؤنی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فاؤنڈیشن اس قبرستان کی حفاظت کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی اور اپنے قبرستانوں کی حفاظت کے اپنے شرعی فریضے کسی طرح کا اغماض نہیں برتے کی۔ واضح رہے کہ قبرستان ’’مامن اللہ‘‘ مسلسل اسرائیلی جارحیت اور حملوں کا شکار بنتا چلا آرہا ہے جس پر قبرستان کے وقف کے متولی اور الاقصی فاؤنڈیشن نے اس قبرستان کے تحفظ اور اس کے ایک حصے کی بحالی کے اقدامات کیے تھے۔