اسرائیلی فوجی اہلکاروں نے مغربی کنارے کے وسطی ضلع رام اللہ کے اطراف میں تین فلسطینیوں کی تلاش کی مہم شروع کر رکھی ہے۔ ان مطلوب افراد پر شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انہوں نے القدس کی شمالی یہودی بستی ’’بسغات زئیف‘‘ کے قریب ایک صہیونی فوجی کو اغوا کرنے کی کوشش کی تھی۔ صہیونی ذرائع کے مطابق فوجی سے کی جانے والی ابتدائی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ حملہ آوروں نے اس کے قریب اپنی کار لا کر کھڑی کی اور اسے کار میں سوار کرانے کی کوشش کی تاہم ناکامی پر وہ فرار ہوگئے۔ اسرائیلی اخبار ’’ھارٹز‘‘ نے بتایا کہ پچھلے چند ہفتوں سے اسرائیلی فوجی اہلکاروں کو فلسطینی تنظیموں کی جانب سے اس قسم کی کارروائیوں کی دھمکیاں موصول ہو رہی تھیں۔ دوسری جانب سے اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے اضلاع رام اللہ اور اور نابلس سے چار فلسطینی شہریوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق صہیونی فوجی اہلکاروں نے رام اللہ کے مغربی علاقے پر حملہ کر کے ایک نوجوان کو اٹھا لیا جبکہ نابلس کے شمالی گاؤں بیت حسن میں بھی اسی طرح کے ایک حملے میں متعدد گھروں کو منہدم کرنے کے بعد محمد ابو زور نامی شہری کو بیٹے سمیت گرفتار کر لیا گیا۔ شہریوں پر فوج کو مطلوب ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق گرفتار شدگان کو نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔