غزہ کی پٹی کے وسطی ضلع خان یونس کے علاقے بلدہ خزاعہ میں اسرائیلی فوج سے چھڑپوں میں تحریک جہاد اسلامی کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ کے دو مزاحمت کار شہید ہو گئے۔ چھ گھنٹے جاری رہنے والی اس جنگ میں اسرائیلی فوجی ہیلی کاپٹروں کی جانب سے خود کار اسلحے کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔ فلسطینی میڈیکل ذرائع کے ترجمان ادھم ابوسلمیہ نے ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کے ساتھ خصوصی گفتگو میں بتایا کہ شرق خزاعہ میں اسرائیلی غارت گری کے دوران فائرنگ اور گولہ باری کے ردعمل میں شروع ہونے والی جھڑپوں میں دو فلسطینی مزاحمت کار شہید ہو گئے ہیں‘‘ شہید ہونے والے 20 سالہ مصعب عیسی ابوروک کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ 21 سالہ محمود یوسف نجار اسرائیلی فوج کی علاقے میں جاری فائرنگ کے سبب تاحال ہسپتال منتقل نہیں کیے جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ خان یونس کے ناصر ہسپتال میں لایا جانے والا ابوروک کا جسد خاکی اسرائیلی گولہ باری کے سبب پارہ پارہ تھا، صہیونی فوج نے علاقے میں 20 سے زیادہ گولے برسائے ہیں۔ ادھر ’’القدس بریگیڈ‘‘ نے بھی ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ سے اپنی خصوصی گفتگو میں خزاعہ کے مشرقی علاقے بوابہ ابو ریدہ میں صہیونیوں کے ساتھ خونریز جھڑپوں میں ابوروک کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔ بریگیڈ نے بتایا کہ ابوروک نے دیگر مجاہدین کے ساتھ مل کر اسرائیلی فوج کا ڈٹ کا مقابلہ کیا اور اسے بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ بریگیڈ کے ترجمان نے بتایا کہ شہید ہونے والے دوسرے مزاحمت کار کی نعش تاحال تلاش نہیں کی جاسکی۔ مقامی ذرائع کے مطابق میڈیکل عملے کو شہید ابوروک کی نعش حاصل کر چکے ہیں تاہم شہید نجار کا جسد خاکی تلاش کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ اتوار کے روز علی الصبح اسرائیلی فوج نے خزاعہ کے علاقے پر دھاوا بولا تھا جس پر مزاحمت کاروں نے جوابی کارروائی کی اور گھمسان کی جنگ شروع ہوگئی، حملے میں شرکت کرنے والے اسرائیلی اپاچی ہیلی کاپٹروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر بے دریغ فائرنگ کی۔ مرکز کے نمائندے کے مطابق ان جھڑپوں میں ہونے والے بمباری اور فائرنگ کی آواز خان یونس سے کئی کلومیٹر کی مسافت تک سنی گئی۔ اسرائیلی فوج نے خان یونس کے اس علاقے میں گھسنے کی بھرپور کوشش کی تھی جس پر دو بدو حملے شروع ہوگئے۔ غزہ کی مشرقی سرحد سے داخل ہونے کی کوشش کرنے والی اسرائیلی فوج جدید اسلحے اور فوجی گاڑیوں سے لیس تھی، سکیورٹی باڑ کے اطراف کا علاقہ مسلسل چھ گھنٹے تک میدان جنگ بنا رہا، ذرائع کے مطابق علاقے میں تاحال حالات کشیدہ ہیں اور کسی بھی وقت نئی جھڑپیں شروع ہونے کا خدشہ ہے۔ فلسطین کے ایک اعلی میڈیکل ذرائع نے بتایا کہ رواں میں اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملوں میں ریکارڈ تیزی آئی ہے، اس ماہ اسرائیلی حملوں میں اب تک 15 فلسطینی شہید اور 34 زخمی ہوچکے ہیں، غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جانب سے گولہ باری کے 30 واقعات سامنے آئے، اسی طرح 16 فضائی حملوں میں غزہ کے مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ شہید ہونے والوں میں ایک بچہ اور دو مچھیرے بھی شامل ہیں۔