فلسطینی وزیرانصاف و امور اسیران محمد فرج الغول نے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس اور گرین لائن ایریا سے تعلق رکھنے والے فلسطینی قیدی بھی تبادلہ اسیران ڈیل میں لازما شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو مبنی برحق فلسطینی مزاحمت کے سامنے گھٹنے ٹیکنے ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار محمد فرج الغول نے گرین لائن ایریا اور القدس سے تعلق رکھنے والے اسیران سے اظہار یکجہتی کے لئے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس تقریب کا اہتمام سپریم نیشنل کمیٹی برائے نصرت اسیران 2010 نے کیا تھا۔ یوم الارض کے سلسلے میں ہونے والی تقریب کا عنوان “آزادی ہمارا وعدہ ہے” تھا۔
فلسطینی وزیرانصاف و اموراسیران نے مزید کہا کہ مزاحمت کاروں کا اپنے مشن پر اصرار، صہیونی دشمن کو اس کے مبنی برحق مطالبات ماننے پر مجبور کر دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی وزارت گرین لائن ایریا کے اسیروں سے رابطے میں رہے گی۔ اسرائیل انہیں اسیران کی تحریک سے الگ تھلگ کرنے کی جتنی بھی کوشش کر لے وہ اس میں کامیاب نہیں ہو سکے گا کیونکہ 48ء کے گرفتار شدگان اسیران کی تحریک کا جزو لاینفک ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطین، اسلامی سرزمین ہے اور 48ء کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے اسیران آزادی کے لئے لڑنے والے سپاہی ہیں۔ وہ اپنے ننگے سینوں پر مسلح اسرائیلی جیلروں کے وار سہہ رہ رہے ہیں۔ ان کی گرفتاری اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ سرزمین کبھی یہودیوں کی ملکیت نہیں ہو سکتی۔ اسے مزاحمت، خون شہیدا اور اسیران کی جیلوں میں تعذیب کی صورت برداشت کی جانے والی قربانیوں کے ذریعے واگذار کرایا جائے گا۔