اسلامی تحریک مزاحمت” حماس” نے مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کے زیرکمانڈ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے القسام بریگیڈ اور تنظیم کے کارکنان کے خلاف جاری وحشیانہ کریک ڈاٶن کی شدید مذمت کی ہے. حماس کا کہنا ہے منگل کے روز الخلیل میں چار یہودیوں کے واصل جہنم کرنے والے القسام برییگیڈ کے کارکنان قوم کے”ہیرو” ہیں. ان کا تعاقب قومی جرم ہے. غزہ میں حماس کی جانب سے جاری ایک تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں یہودی آبادکاروں کےقتل میں ملوث القسام بریگیڈ کے کارکنان کی تلاش کی آڑ میں عباس ملیشیا اسرائیل کی خدمت بجا لا رہی ہے. عباس ملیشیا کی طرف سے وحشیانہ انداز میں جاری کریک ڈاٶن اور گرفتاریاں قومی نقصان ہیں اور اس سے فلسطینی داخلی صورت حال مزید ابتر ہو گی. بیان میں عباس ملیشیا کے ہاتھوں گذشتہ ایک روز سے جاری گرفتاریوں اور گھر گھر تلاشی کے دوران حماس کو انتقام کا نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی گئی. بیان میں کہا گیا کہ عباس ملیشیا فلسطینی شہریوں کے تحفظ کے بجائے یہودی آبادکاروںکے تحفظ میں لگ گئی ہے. عباس ملیشیا کا موجودہ کردار اسرائیلی فوج سے کم ظالمانہ نہیں. اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے عباس ملیشیا محب وطن اور آزادی کے جانثاروں کو کچل رہی ہے. حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ منگل کی شام چار یہودی آبادکاروں کو ہلاک کرنے والے فلسطینی شہری قوم کے ہیرو ہیں. ان کے تعاقب اور تلاش کی آڑ میں نہتے شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانا اور انہیں زد و کوب کرنا قومی جرم ہے جس سے کسی صورت میں معاف نہیں کیا جا سکتا. حماس نے صدر عباس کے زیر کمانڈ فورسز سے مطالبہ کیا کہ وہ قوم دشمن اور اسرائیل نواز پالیسی ترک کرتے ہوئے قوم کے تحفظ کو یقینی بنائے. بیان میں کہا گیا کہ یہ وقت اسرائیل اور یہودی آبادکاروں کے ساتھ کھڑے ہونے اور ان کے تحفظ کا نہیں بلکہ فلسطینی عوام اور آزادی کے لیے لڑنے والوں کو تحفظ فراہم کرنے کا ہے. عباس ملیشیا اپنی حکمت عملی درست کرے اور قوم کی پشت پر کھڑی ہو.