مقبوضہ مغربی کنارے کے مرکزی اور فلسطین کے تاریخی شہر الخلیل میں قابض اسرائیلی فوج نے ایک تازہ کارروائی میں اسلامی تحریک مزاحمت ” حماس” کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے دو کارکنوں کو شہید جبکہ ایک درجن کے قریب شہریوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کیا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق قابض اسرائیلی فوج کے زمینی دستوں اور فضائیہ نے جمعہ کی صبح کو الخلیل میں جبل جوھر کے مقام پر ایک مکان کا گھیراٶ کر کےاس پر فائرنگ شروع کی. کارروائی میں بلڈوزروں کو بھی استعمال کیا گیا اوراس دوران مکان کا ایک حصہ بھی مسمار کیا گیا. اطلاعات کے مطابق جبل جوہرمیں ایک تین منزلہ مکان میں القسام بریگیڈ کے دو ارکان نشات الکرمی اور مامون نشتہ کو باہرنکلنے اور خود کوفوج کے حوالے کرنے کے لیے طلب کیا گیا. مجاھدین نے قابض فوج کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے بجائے ان کے ساتھ پوری جرات اور دلیری سے مقابلہ کرنے کا عزم کیا. آٹھ گھنٹے تک آپریشن کی کارروائی جاری رہی. قابض فوج نے مکان کو گرانے کے لیے بھاری بم بھی استعمال کیے جس سے القسام بریگیڈ کے دونوں کارکن شہید ہو گئے. عینی شاہدین کے مطابق قابض فوج نے الخلیل میں آج کی جانے والی کارروائی میں سرچ آپریشن اور گھر گھرتلاشی کے دوران شہریوں کو زدو کوب بھی کیا اور کم ازکم 10 افراد کو گرفتار کرے نامعلوم مقامات کی طرف منتقل کیا گیا ہے. ادھر دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” اور القسام بریگیڈ نے اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہداء کے خون کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے. القسام بریگیڈ کی جانب سے جاری تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو تنظیم کے دونوں کارکنوں کا خون بہت مہنگا پڑے گا اور قابض صہیونی فوج کو ایک شہید کے بدلے کئی فوجیوں کی لاشیں اٹھانا ہوں گی.آخری اطلاعات تک اسرائیل فوج نے جبل جوہر سمیت کئی علاقوں کو مسلسل گھیرے میں لیا ہوا ہے ، شہداء کی میتیں اٹھا لی گئی ہیں تاہم شہریوں اور قابض فوج کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں.