الخلیل میں فلسطینی مجاہدین کی جانب سے اسرائیلی فوجیوں کیخلاف کامیاب آپریشن کے بعد عباس ملیشیا نے اس کارروائی کے ذمہ داروں تک پہنچنے کیلیے فلسطینیوں کو اغوا کر کے زبردست تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ لندن میں انسانی حقوق کی تنظیم نے ھایل سیوطی پر عباس ملیشیا کے بہیمانہ تشدد کا انکشاف کیا ہے جس کے بعد مغربی کنارے سے اغوا کیے گئے درجنوں فلسطینیوں کے اہل خانہ کی کمیٹی نے زبردست احتجاج کیا ہے، کمیٹی نے بیان جاری کیا ہے کہ” الخلیل میں جرات مندانہ آپریشن کو ایک دن بھی نہیں گزرا تھا کہ عباس ملیشیا نے اس علاقے میں حماس اور اسلامک جہاد کے کارکنوں کیخلاف بڑے پیمانے پر پکڑ دھکڑ مہم شروع کر دی ۔”اس مہم میں اسرئیلی جیلوں سے رہائی پانے والے فلسطینی ، یونیورسٹی کے طلبہ اور خود عباس ملیشیا کے ہاتھوں گرفتار ہو کر آزادی پانے والے افراد بھی شامل ہیں ۔ اغواء شدگان کے اہل خانہ کی کمیٹی نے کہا ہے کہ ھایل سیوطی اور دیگر اغوا کیے جانے والے بے گناہ فلسطینیوں پر بہیمانہ ظلم و تشدد کی مثال رقم کرنے کے ساتھ اسرائیلی انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دے رہے ہیں۔ کمیٹی نے واضح کیا کہ گرفتار ہونے والوں کو اریحا کی جیل منتقل کر دیا گیا ہے جہاں الخلیل میں کئے جانے والے آپریشن کے ذمہ داروں تک پہنچنے کیلئے انہیں بدترین تشدد پر مشتمل تحقیقات سے گزارا جائے گا۔ اس موقع پر تنظیم نے عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی میڈیا کے نمائندوں سے فوری مداخلت کر کے مغربی کنارے کی جیلوں میں موجود بے گناہ فلسطینیوں کو آزاد کرا نے کا مطالبہ کیا