Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

الخلیل، مسجد کو شہید کرنے کے احکامات کیخلاف نماز جمعہ میں بھرپور شرکت کی اپیل

palestine_foundation_pakistan_mosque-palestine

اسرائیلی انتظامیہ نے مغربی کنارے کے سب سے بڑے ضلع الخلیل کے شہر ظاھر یہ کےجنوبی علاقے رماضین کی ایک مسجد کو مسمار کرنے کے احکامات جاری کیے تھے جس کی شدید مذمت میں اہل علاقہ نے اسی مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی میں بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کی شرکت کی مہم شروع کردی ہے۔ رماضین کے علاقے کے باسیوں کو مسجد ’’علی ابن ابی طالب‘‘ وادی سلطان کے ایک اسکول اور طبی مرکز کے ساتھ آٹھ رہائشی گھروں کو منہدم کرنے کے آرڈرز جاری کیے گئے ہیں۔ فلسطینی پیپلز کمیٹی کے سیکرٹری جنرل انجینئیر عزمی شیوخی کا کہنا ہے ’’مسجد، اسکول، طبی مرکز اور گھروں کو گرانے کی نوٹسز سے ثابت ہو گیا کہ اسرائیل کو ہمارا دین، تعلیم، صحت اور ہمارا وجود تک برداشت نہیں۔ وہ نماز، تعلیم، صحت، رہائش غرض ہر شعبہ زندگی تباہ کرنا چاہتا ہے۔ الشیوخی نے تمام ذرائع ابلاغ اور تمام سیاسی رہنماؤں سے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اسرائیلی جرائم کے قلع قمع کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے تمام ملکی اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی اہالیان رماضین کے خلاف اسرائیلی حکومت کی انتہاء پسندانہ کارروائیوں کے آگے بند باندھنے میں کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔ الشیوخی نے بتایا کہ رماضین کے رہائشی سنہ 1948ء کو اسرائیلی جارحیت میں اپنے علاقوں سے بے دخل کردیے گئے تھے وہ 1967ء کی جنگ سے قبل کے فلسطینی علاقوں کی حدود میں آکر بس گئے تاہم اس وقت سے اسرائیلی حکام نسلی دیوار اور دیگر متعصبانہ ہتھکنڈوں کے ذریعے انہیں پریشان کرتے چلے آ رہے ہیں۔ سنہ 1948ء کی جنگ کے بعد ان کے پاس 1000 ایکڑ کے قریبی اراضی باقی رہ گئی ہے، علاقے کے اطراف اور راستوں پر یہودی بستیاں تعمیر کی جاچکی ہے۔ حالیہ انہدامی آرڈرز کے ذریعے اسرائیل اہالیان رماضین کو ہجرت پر مجبور کرکے باقی بچ رہنے والی اراضی پر بھی قبضہ کرنا چاہتا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan