اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے مشرق وسطیٰ روبرٹ سیری نے بیت المقدس میں اسرائیل کی طرف سے یہودی آبادکاری کے منصوبوں کے تسلسل پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے. ان کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں یہودی کالونیوں کی توسیع، نئی کالونیوں کی تعمیر اور بیت المقدس سے فلسطینی مجلس قانون ساز کے اراکین کی شہربدری ظالمانہ اقدامات ہیں، انہیں فوری طور پر بند کیا جائے. بدھ کے روز غزہ کے دورے کے دوران ایک بیان میں کہا کہ “بیت المقدس میں اسرائیل کی جانب سے یہودی آبادکاری کی کارروائیوں پر انہیں شدید تشویش ہے. مشرقی بیت المقدس میں “بسغات زئیف” کالونی میں نئے مکانات کی تعمیر کے اعلان سے اسرائیلی حکومت کے اپنے وعدوں کی خلاف ورزی ہو رہی ہے. اس کے علاوہ بیت المقدس کے فلسطینی مجلس قانون ساز کے بعض اراکین کی شہر بدری کا فیصلہ بھی قابل تشویش ہے.”مسٹر سیری کا کہنا تھا کہ انہیں یہ سن کر دکھ ہوا کہ اسرائیل نے بیت المقدس میں فلسطینی شہریوں کے مکانات مسمار کر دیے ہیں اور دوسری طرف اس نے بیت المقدس کے فلسطینی عوامی نمائندوں کو شہر بدر کیا جا رہا ہے. انہوں نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ اس نے بیت المقدس میں یہودی آبادکاری کا غیرقانونی عمل جاری رکھا تو اسے نہ صرف فلسطین میں کشیدگی میں اضافہ ہو گا بلکہ خطے میں قیام امن کی کوششوں کو حقیقی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا. اقوام متحدہ کے اہلکار نے اسرائیل سے فلسطینی مجلس قانون ساز کے بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے اراکین کو شہر بدر کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا. قبل ازیں منگل کے روز غزہ کی شہری تنظیموں اور سماجی اداروں کے اہلکاروں کے ایک نمائندہ وفد سے اقوام متحدہ کے دفتر میں بات چیت کرتے ہوئے مسٹر رابرٹ سیری نے کہا تھا کہ “اسرائیل کی طرف سے غزہ کی معاشی ناکہ بندی میں نرمی کا اعلان مسئلے کا حل نہیں، جب تک شہر کی ناکہ بندی مکمل طور پر ختم نہیں ہوتی، ترقیاتی کاموں اور تعمیر نو کا عمل شروع نہیں کیا جا سکتا” انہوں نے کہا کہ غزہ معاشی ناکہ بندی ختم کرانے کے لیے اقوام متحدہ مسلسل کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے. تاہم ہمارا عالمی ادارے کے سربراہ بان کی مون سے مطالبہ ہے کہ وہ محاصرہ ختم کرانے کے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں اور اسرائیل پر شہر کے تمام زمینی راستے کھولنے کےلیے دباٶ ڈالیں رابرٹ سیری نے امید ظاہر کی کہ غزہ کا محاصرہ جلد ختم ہو گا اور اس کا کریڈٹ اقوام متحدہ کو جائے گا. یواین کے مندوب نے شہری تنظیموں کی عوامی بہبود کے لیے خدمات کو سراہا اور کہا کہ غزہ میں مقامی تنظیموں نے مشکل حالات میں ناکہ بندی کا شکار شہریوں کی ہرممکن مدد کو یقینی بنایا ہے