مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پیر کے روز ایک قرارداد منظور کی جس میں غیر مشروط طور پر فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کو تسلیم کیا گیا۔یہ قرارداد واضح اکثریت کے ساتھ منظور ہوئی، جو بین الاقوامی سطح پر فلسطینی قضیہ کے بڑھتے ہوئے حمایت کو ظاہر کرتا ہے۔
اس قرارداد کے حق میں 164 ممالک نے ووٹ دیا، جبکہ صرف آٹھ ممالک نے مخالف کی جن میں قابض اسرائیل، امریکہ، مائکرونیشیا، ارجنٹینا، پیراگوے، پاپوا گنی نیو گنی، پالاؤ اور نارو شامل ہیں۔ نو ممالک نے ووٹ دینے سے اجتناب کیا، جن میں ایکواڈور، ٹوگو، ٹونگا، پانامہ، فیجی، کیمرون، جزائر مارشل، ساموا اور جنوبی سوڈان شامل ہیں۔
قرارداد کے متن میں جولائی 2024ء میں عالمی عدالت انصاف کی رائے کا حوالہ دیا گیا، جس میں کہا گیا کہ قابض اسرائیل کی فلسطینی زمینوں پر موجودگی غیر قانونی ہے اور اسے فوری طور پر ختم کیا جانا چاہیے، کیونکہ یہ فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت پر شدید منفی اثر ڈالتی ہے۔
اگرچہ جنرل اسمبلی کے فیصلے قانونی طور پر لازمی نہیں ہوتے، یہ عالمی برادری کے سیاسی رجحانات اور موقف کی ایک اہم نشانی ہیں اور قابض اسرائیل کی فلسطینی زمینوں پر مسلسل قبضے کے باعث اسے بین الاقوامی محافل میں بڑھتی ہوئی تنہائی کا واضح اظہار بھی ہیں۔
