اسرائیلی زیر حراست القسام بریگیڈ کے اسیر رہنما جمال الھور کی ہمشیرہ کو بھی اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب وہ اپنے بھائی سے ملنے نفحہ جیل پہنچیں۔ اسرائیلی فوج نے مریم الھور پر اپنے بھائی کو موبائل فون فراہم کرنے کی کوشش کا الزام لگایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فلسطینی شہری الھور اس سے قبل تین مرتبہ جیل میں اپنے بھائی سے مل چکی ہیں۔ تاہم اس مرتبہ صہیونی سراغ رساں ادارے کے اہلکاروں نے انہیں حراست میں لیکر تحقیقات کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ اسرائیلی خفیہ ادارے کو شک ہے کہ وہ اپنے بھائی کو موبائل فون فراہم کرنا چاہتی تھیں۔ گرفتار کی جانے والی مریم الھور کئی بچوں کی ماں ہیں، ان کے رشتہ داروں نے ان پر لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔