فلسطینی مجلس قانون ساز کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحرنے کہا ہے کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں فلسطینی اسیران کی رہائی کے لیے تمام انجمنیں اپنی صفوں میں اتحاد کو فروغ دیں۔ انہوں نے عرب اور عالم اسلام کے تمام منتخب ایوانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پابند سلاسل فلسطینیوں کے معاملات پر بحث کے لئے ہنگامی اجلاس بلائیں تا کہ اسیران کی رہائی کےلیے اقدام کریں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کے روز مجلس قانون ساز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یہ اجلاس وزارت اسیران کے غزہ میں واقع دفتر میں منعقد ہوا۔ ڈاکٹر بحر نے عرب لیگ اور اسلامی سربراہی کانفرنس (او آئی سی) سے مطالبہ کیا کہ وہ اسیران کے معاملے کو عالمی مجالس میں اٹھائیں۔ نیز جنگی جرائم میں ملوث صہیونی رہنماؤں کا بین الاقوامی عدالتوں میں محاسبہ کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے عالمی ادارے کے جنرل سیکرٹری بان کی مون سے دوہرا معیار ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سوال کیا کہ مسٹر بان کی مون نے کیونکر اغوا شدہ اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کے والد سے ملاقات کی۔ وہ اسرائیلی جیلوں میں قید ہزاروں فلسطینی قیدیوں کی صعوبتوں سے کیسے صرف نظر کر رہے ہیں۔ شالیت کے والدین کو عالمی ادارے سے خطاب کی دعوت دینا دراصل ہزاروں فلسطینی اسیروں کے ساتھ صریح زیادتی ہے۔
ڈاکٹر احمد بحر نے مقبوضہ عرب علاقے بئر السبع میں صہیونی انتظامیہ کی جیل میں قید تیس سالہ فلسطینی کمانڈر محمود احمد ابو حماد کی شہادت کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیا ہے۔